اسرائیل پر مزید حملے کریں گے، یمن کے حوثیوں کا بیان
منگل 31 اکتوبر 2023 17:02
ایک ترجمان نے روئٹرز کو بتایا کہ دونوں فضائی کارروائیاں الگ الگ تھیں (فوٹو: اے ایف پی)
یمن کے حوثی باغیوں نے خبردار کیا کہ اگر حماس کے خلاف غزہ جنگ جاری رہا تو وہ اسرائیل پر مزید حملے کریں گے۔
اے ایف پی کے مطابق ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیل پر تین علیحدہ آپریشن میں ڈرونز اور بلیسٹک میزائل فائر کیے۔
حوثی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یمن کے فوجیوں نے کنفرم کیا کہ وہ اسرائیل پر موثر ڈرون اور میزائل حملے جاری رکھیں گے جب تک اسرائیل جارجیت بند نہیں کرتا۔‘
قبل ازیں اسرائیل کا بحیرہ احمر کے ساتھ شہر ایلات کا علاقہ منگل کو فضائی حملے کے سائرن سے گونج اُٹھا تھا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج نے ممکنہ ’دشمن طیاروں کی دراندازی‘ کے ابتدائی انتباہ کے بعد کہا کہ اس کے سسٹم نے اسرائیلی سرزمین کے قریب آنے والے فضائی ہدف کی نشاندہی کی۔
کامیاب دفاعی کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے فوج نے مزید کہا کہ ’شہریوں کو کوئی خطرہ نہیں۔‘
یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے منگل کو کہا کہ انہوں نے اسرائیل کی جانب ’بڑی تعداد میں‘ڈرون اور بیلسٹک میزائل داغے۔
گروپ کے فوجی ترجمان یحیٰ ساری نے ٹیلی ویژن پر اپنے بیان میں کہا کہ ’یہ تیسرا آپریشن ہے جس میں اسرائیل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔‘
اسرائیلی فوج نے اپنے ایک اور بیان میں کہا ہے کہ اس نے سات اکتوبر کو حماس کے ساتھ جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی مرتبہ ’ایرو‘ فضائی دفاعی نظام کا استعمال کیا۔
ایک ترجمان نے روئٹرز کو بتایا کہ یہ دونوں فضائی کارروائیاں الگ الگ تھیں۔
گزشتہ ہفتے اسرائیل نے حوثیوں پر الزام لگایا تھا کہ ان کے ڈرونز نے مصر کے دو قصبوں کو نشانہ بنایا جن کا مقصد اسرائیل پر حملہ کرنا تھا۔
پینٹاگون نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکی نیوی نے حوثی ملیشیا کی جانب سے فائر کیے گئے میزائل اور ڈرونز کو مار گرایا ہے جن کا ممکنہ نشانہ اسرائیل تھا۔
جمعے کو ایک ترجمان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’زمین سے زمین پر مار کرنے والے تین کروز میزائل اور متعدد ڈرونز‘ کو ایک ڈسٹرائر نے روک لیا۔ یہ حملہ ’ممکنہ طور پر اسرائیل میں اہداف کی طرف‘ یمن سے کیا گیا تھا۔
یمن کے حوثی رہنما عبدالملک الحوثی نے 10 اکتوبر کو کہا تھا کہ اگر امریکہ غزہ کے تنازعے میں براہ راست مداخلت کرتا ہے تو یہ گروپ ڈرون اور میزائل فائر کرکے جواب دے گا اور دیگر فوجی آپشنز اختیار کرے گا۔