غزہ میں امداد کیسے پہنچائی جائے، مغربی اور عرب حکام کی پیرس میں کانفرنس
بیان کے مطابق جمعرات کو منعقدہ کانفرنس میں اسرائیلی حکام شرکت نہیں کریں گے (فوٹو:اے ایف پی)
مغربی اور عرب ممالک، اقوام متحدہ اور غیر سرکاری تنظیموں کے حکام آج جمعرات کو پیرس میں ایک کانفرنس کے لیے جمع ہو رہے ہیں جس میں اس بات پر غور کیا جائے گا کہ جنگ کے دوران غزہ کی پٹی میں شہریوں کو کس طرح امداد فراہم کی جائے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں جنہوں نے جنگ میں ’انسانی ہمدردی کی بنیاد پر توقف‘ کا مطالبہ کیا ہے، چاہتے ہیں کہ کانفرنس محصور فلسطینی انکلیو کی خوراک، پانی، صحت کی فراہمی، بجلی اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے پر زور دے۔
فرانسیسی ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کانفرنس میں متعدد یورپی ممالک، امریکہ اور اردن، مصر اور خلیجی ممالک جیسی علاقائی طاقتوں سمیت 50 سے زائد ممالک کی شرکت متوقع ہے۔ فلسطینی وزیراعظم محمد شتیہ بھی شرکت کر رہے ہیں۔
بیان کے مطابق جمعرات کو منعقدہ کانفرنس میں اسرائیلی حکام شرکت نہیں کریں گے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ، اقوام متحدہ کے اعلیٰ امدادی اہلکار اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے صدر غزہ کی پٹی میں فوری ضروریات کے بارے میں تفصیلات فراہم کریں گے۔
فلسطینی علاقوں میں بحران سے نمٹنے کے لیے ایک اندازے کے مطابق 1.2 بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔
قبرص کے صدر نیکوس کرسٹوڈولائیڈز غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سمندری راہداری کا منصوبہ پیش کریں گے جس کا مقصد ان کے بقول ’فوری اور طویل مدت کے لیے غزہ میں انسانی امداد کی مستقل اور محفوظ رسائی‘ ممکن بنانا ہے۔
بحری جہاز قبرص کی مرکزی بندرگاہ لیماسول سے تقریباً 255 میل دور (410 کلومیٹر) سے امداد پہنچائیں گے۔
فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ وہ زخمیوں کو غزہ کے ساحل سے طبی سہولیات سے آراستہ جہازوں پر بحیرہ روم میں منتقل کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔ پیرس نے قبرص کے ساحل سے ایک ہیلی کاپٹر کیریئر بھیجا ہے اور اس مقصد کے لیے طبی سہولیات سے آراستہ ایک اور جہاز تیار کر رہا ہے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ فرانس کچھ اضافی فنڈنگ کا اعلان کرے گا۔ سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے پیرس نے اقوام متحدہ اور دیگر شراکت داروں کے ذریعے غزہ کے لیے اضافی 20 ملین یورو (21.4 ملین ڈالر) انسانی امداد فراہم کی ہے اور مصر کو تین پروازوں کے ذریعے 54 ٹن امداد بھیجی ہے۔