الیکشن میں کنگز پارٹی کا وہی حال کریں گے جو 2008 میں کیا: بلاول بھٹو
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ن لیگ اور ایم کیو ایم کے اتحاد سے ہمیں نقصان سے زیادہ فائدہ ہوگا‘ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ’ہر الیکشن میں کسی نہ کسی صورت میں کنگز پارٹی سامنے آتی ہے، لیکن اس مرتبہ ہم کنگز پارٹی کا وہی حال کریں گے جو 2008 میں کیا تھا۔‘
جمعے کو کراچی میں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے مسلم لیگ ن کے حوالے سے کہا کہ ’ہم نے ان کو وزیراعظم بنانے کے لیے بہت محنت کی۔ ملک کے مفاد کے لیے یہ وقت کی ضرورت تھی۔‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ن لیگ اور ایم کیو ایم کے اتحاد سے ہمیں نقصان سے زیادہ فائدہ ہوگا۔ جہاں تک مولانا فضل الرحمان کی بات ہے تو ان کے ساتھ بھی الیکشن لڑ سکتے ہیں اور ان کے خلاف بھی لڑ سکتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ جو لوگ مشکل وقت میں اپنی جماعت کے ساتھ کھڑے نہیں ہوتے انہیں الیکشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے چاہے وہ پی ٹی آئی ہو یا ایم کیو ایم ہو یا کوئی اور جماعت ہو۔
پی ٹی آئی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’جنرل باجوہ کا پیغام آیا تھا کہ ہم نیوٹرل ہیں اور اسی نیوٹرل صورتحال میں ہم کامیاب ہوئے۔‘
’عدم اعتماد سے ایک دو روز پہلے جنرل باجوہ نے ہمیں بلایا تھا اور کہا تھا کہ آپ عدم اعتماد کی تحریک واپس لیں اور ہم الیکشن کروا دیتے ہیں۔ اگر مداخلت کرنا ہوتی تو وہ درخواست نہ کرتے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو آج یاد آیا ہے کہ آئین اور قانون بھی کوئی چیز ہے۔ یہ ان کے لیے سبق سیکھنے کا وقت ہے۔
بشیر میمن کو مسلم لیگ ن سندھ کا صدر بنانے پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ’آصف زرداری اور فریال تالپور کو خان صاحب کے دور میں جیل بھیجا گیا، لیکن ان پر کیسز بنانے والا آج ن لیگ کا صدر ہے۔‘