ایک عمارت کے کھنڈر بھی دریافت ہوئے ہیں۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
سعودی وزارت ثقافت کے ماتحت محکمہ آثار قدیمہ نے کہا ہے کہ الجوف ریجن کے شہر سکاکا میں تاریخی کھدائیوں کے دوران 300 سال قبل مسیح کے نوادر دریافت ہوئے ہیں۔ الجوف ریجن سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق محکمہ آثار قدیمہ نے اپنے آفیشنل اکاؤنٹ ایکس پر کہا کہ سکاکا شہر کے الطویر مقام پر تاریخی کھدائی سے متعلقہ منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا گیا ہے۔
توصلت أعمال التنقيب في موقع الطوير الأثري إلى اكتشاف ظواهر معمارية تعود للفترة (300 ق.م – 100 ميلادي) وبقايا مبنى برج مراقبة.#هيئة_التراثpic.twitter.com/W9D8uxkaLj
محکمہ آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ طویر مقام پر کھدائی کے دوران 2300 سے لے کر 1900 برس پرانی تعمیراتی معلومات حاصل ہوئی ہیں۔
کھدائی سے پتہ چلا ہے کہ 2300 سے 1900 برس پہلے کھیتی باڑی اور مکانات کو پانی فراہم کرنے کا باقاعدہ نظام تھا۔
ایک عمارت کے کھنڈر بھی دریافت ہوئے ہیں جس کے بارے میں امکان ہے کہ وہ آبادی کے دفاع کے لیے نگراں برج کے طور پر استعمال کی جاتی ہو گی یا مذہبی عبادت گاہ کی حفاظت سے اس کا کوئی تعلق ہو گا۔
محکمہ آثار قدیمہ نے بتایا کہ یہاں سے اونٹ کا ایک مجسمہ ملا ہے جو مٹی کا ہے اور مکمل حالت میں نہیں۔ یہاں سے 2300 برس پرانے مٹی کے برتن، کانسی کے سکے اور ریتیلے پتھر کا چولہا ملا ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کیخبروں کے لیے”اردو نیوز“گروپ جوائن کریں