Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی سینیٹ کی عمارت میں غزہ میں جنگ بندی کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

پولیس نے سینیٹ کی عمارت میں احتجاج کرنے والوں میں سے51 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔ فوٹو: روئٹرز
امریکہ میں اسرائیل اور غزہ کے درمیان مستقل جنگ بندی کے حق میں مظاہرین نے امریکی سینیٹ کی عمارت کے اندر احتجاج کیا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے کے بجائے اندرونی مسائل کو ترجیح دیتے ہوئے ہاؤسنگ اور بچوں کی دیکھ بھال پر فنڈز خرچ کرے۔
مظاہرے کے منتظمین میں یہودیوں کی ترقی پسند تنظیم ’جیوئش وائس فار پیس‘ اور فلسطینیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والا گروپ ’یو ایس کیمپین فار پیلسٹینین رائٹس‘ شامل تھے۔
پولیس نے سینیٹ کی عمارت میں ہونے والا احتجاج بند کرواتے ہوئے درجنوں مظاہرین کو گرفتار کیا۔
مظاہرین جنگ بندی کے حق میں نعرے لگا رہے تھے اور ان کی شرٹ پر ’زندگیوں پر خرچ کرو‘ کے الفاظ لکھے ہوے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ51 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مظاہرے میں شامل سماجی گروپ ’اڈالا جسٹس پراجیکٹ‘ کی ڈائریکٹر سینڈرا ٹماری کا کہنا ہے کہ ’مارنے اور انسانی زندگی کو تباہ کرنے کے لیے فنڈنگ فراہم کرنے سے کسی کو بھی تحفظ نہیں مل سکے گا بلکہ نفرت بڑھے گی اور جنگ جاری رہے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’امریکی سینیٹ کو ہمارے مطالبات کہ عسکریت پسندی کو فنڈ کرنا بند کریں اور زندگی پر خرچ کریں، ان پر غور کرنا چاہیے۔‘
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں 18 ہزار 205 افراد ہلاک اور 49 ہزار 645 ہلاک ہو چکے ہیں۔

شیئر: