میں نے جنرل باجوہ کے خلاف سازش نہیں کی: نواز شریف
نواز شریف نے کہا کہ ’میں نے کہا تھا کہ انتقام لینے نہیں آیا لیکن حساب تو ہونا چاہیے۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے ماضی میں انہیں عدالت کی طرف سے سنائی گئی سزا کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں جھوٹ پر مبنی سزا سنائی گئی اور اس کے ذریعے ملک کے ساتھ سازش کی گئی۔
بدھ کو لاہور میں پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں نے کہا تھا کہ انتقام لینے نہیں آیا لیکن حساب تو ہونا چاہیے۔ مجھے ایک فرد کے طور پر سزا ملی، لیکن اصل سزا عوام کو ملی ہے۔ معیشت تباہ ہوئی اور مہنگائی کی وجہ سے لوگ دو وقت کی روٹی نہیں کھا سکتے۔‘
نواز شریف نے کہا کہ ’اگر اسی طرح ہوتا رہے گا تو پاکستان کا یہی حشر ہوگا اور یہ 1947 سے ہو رہا ہے، اور اگر اس کا حساب نہ لیا گیا تو یہ آگے بھی ہوتا رہے گا۔ جو ذمہ دار ہے اس کا حساب لیا جانا چاہیے ورنہ ملک میں یہی تماشا ہوتا رہے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مجھے جو سزا سنائی گئی وہ نیب کا اپنا فیصلہ نہیں تھا، نیب کو یہ حکم دیا گیا تھا۔ ایک جج کے ذریعے یقینی بنایا گیا کہ نواز شریف کو سزا ہو گی۔‘
نواز شریف نے کہا کہ ’یہ ملک کے خلاف سازش ہے اور عوام کے خلاف سازش ہے۔ میں انتقامی جذبے سے بات نہیں کر رہا، لیکن یہ معاملہ بہت سنجیدہ ہے۔ یہ کام کس نے کیا اس کا پتا لگنا چاہیے۔ میں نے تو کبھی جنرل باجوہ یا جنرل راحیل کے خلاف کوئی سازش نہیں کی۔‘
’ہم نے ملک کے دفاع کو مضبوط بنایا، موٹر ویز بنائیں، جے ایف تھنڈر طیارے لے کر آئے، مہنگائی کو ختم کیا اور آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا۔‘
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’مجھے انتقام سے کوئی غرض نہیں ہے، میں ذاتی طور پر نہیں کہہ رہا، لیکن قوم جو نقصان پہنچا اس چیز کو میں کیسے معاف کر سکتا ہوں۔ جو اس کا ذمہ دار ہے اس سے حساب لیا جانا چاہیے۔‘
’وہ یہ ایکشن کیسے جسٹیفائی کریں گے جو انہوں نے میری دشمنی میں قوم کے ساتھ کیا۔ میں نے کیا بگاڑا تھا اس عدالتی بینچ کا جس نے میں مجھے سزا سنائی۔‘