برطرف جج شوکت صدیقی کی اپیل، آئی ایس آئی کے سابق سربراہ فیض حمید کو نوٹس
برطرف جج شوکت صدیقی کی اپیل، آئی ایس آئی کے سابق سربراہ فیض حمید کو نوٹس
جمعہ 15 دسمبر 2023 11:24
اے وحید مراد -اردو نیوز، اسلام آباد
پاکستان کی سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے برطرف جج شوکت عزیز صدیقی کی اپیل پر انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو نوٹس جاری کیا ہے۔
جمعے کو عدالت عظمٰی کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں شوکت عزیز صدیقی کی سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے کے ذریعے برطرفی کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔
شوکت صدیقی کے وکیل حامد خان اور سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکیل صلاح الدین احمد نے ابتدائی دلائل میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج کو بغیر انکوائری کرائے برطرف کیا گیا۔
وکلا نے عدالت کو بتایا کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے ججز کے مس کنڈکٹ کی شکایت ملنے پر انکوائری کرانا ہوتی ہے مگر جلدبازی میں شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹایا گیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگر اُس وقت عدلیہ میں مداخلت کی جا رہی تھی تو اس کا فائدہ کس کو پہنچایا جا رہا تھا۔
انہوں نے وکیل حامد خان سے کہا کہ کیا اُن کے مؤکل صرف اپنی پنشن بحال کرانے کے لیے آئے ہیں کیونکہ اب اُن کی عمر تو گزر چکی اور اُن کو عہدے پر بحال نہیں کرایا جا سکتا۔
حامد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں ملک میں عدلیہ کے اندر مداخلت بند ہو اور تاریخ کو درست کیا جائے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اس کے لیے پھر مکمل سچ بولنا پڑے گا۔ ’شوکت صدیقی کی درخواست میں جنرل ریٹائرڈ باجوہ بھی فریق ہیں مگر اُن پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا۔ اگر ہم نوٹس جاری کریں گے تو کل کو ہم پر بات آئے گی۔‘
چیف جسٹس کے مطابق ’شوکت صدیقی نے اپنی تقریر میں کہا کہ جنرل فیض نے بتایا جنرل باجوہ اُن سے ناراض ہیں۔‘
درخواست میں جنرل ریٹائرڈ باجوہ بھی فریق ہیں مگر اُن پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا۔ اگر ہم نوٹس جاری کریں گے تو کل کو ہم پر بات آئے گی: چیف جسٹس
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ ’اگر جنرل فیض آ کر کہیں کہ جنرل باجوہ کے کہنے پر کیا تو پھر کڑی سے کڑی جُڑ جائے گی۔‘
عدالتی آبزرویشن پر وکیل حامد خان نے کہا کہ وہ اپنی درخواست میں ترمیم کریں گے۔
سپریم کورٹ نے شوکت صدیقی کی درخواست میں فریق بنائے گئے آئی ایس آئی کے سابق ڈی جی فیض حمید، سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ انور کاسی، سپریم کورٹ کے سابق رجسٹرار ارباب عارف اور آئی ایس آئی کے ایک سابق افسر بریگیڈیئر ریٹائرد عرفان رامے کو نوٹس جاری کیے۔
عدالت نے اپنے حکمنامے میں لکھا کہ شوکت صدیقی نے اپنی اپیل میں چند افراد پر سنگین الزامات عائد کیے، عدالت سمجھتی ہے جن شخصیات پر الزامات عائد کیے گئے اُن کو جواب کا موقع ملنا چاہیے۔
سپریم کورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں ترمیم شدہ درخواست دائر کیے جانے پر رجسٹرار کا دفتر متعلقہ فریقوں کو نوٹس جاری کرے گا۔