انڈیا نے پاکستان سے مذاکرات نہیں کیے تو کشمیر کا حشر غزہ جیسا ہوگا: فاروق عبداللہ
فاروق عبداللہ نے انڈیا اور پاکستان کی قیادت پر زور دیا کہ وہ بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کریں (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ’اگر ہم نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل نہیں نکالا تو ہمارا حشر بھی غزہ اور فلسطینیوں جیسا ہو گا۔‘
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق فاروق عبداللہ نے کہا کہ ’اگر انڈیا اور پاکستان کے درمیان بات چیت کے لیے سازگار ماحول پیدا نہیں کیا گیا تو وہ دن دور نہیں جب جموں و کشمیر کو بھی غزہ جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا اور لوگ فلسطینیوں کی طرح تکلیف اُٹھائیں گے۔‘
فاروق عبداللہ نے انڈیا کے سابق وزیراعظم اور بی جے پی کے رہنما اٹل بہاری واجپائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’واجپائی جی نے کہا تھا کہ ہم اپنے دوست بدل سکتے ہیں لیکن اپنے پڑوسیوں کو نہیں۔ اگر ہم اپنے ہمسایوں کے ساتھ دوستانہ طریقے سے رہیں گے تو دونوں ترقی کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مودی جی نے بھی کہا ہے کہ جنگ کوئی حل نہیں ہے اور معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔‘
تاہم انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’بات چیت کہاں ہے؟ نواز شریف پاکستان کے وزیراعظم بننے والے ہیں اور وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم (انڈیا کے ساتھ) بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن کیا وجہ ہے کہ ہم بات کرنے کو تیار نہیں؟‘
فاروق عبداللہ نے خبردار کیا کہ ’اگر ہم نے کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل نہیں کیا تو غزہ جیسی صورتحال پیدا ہو جائے گی جس پر اسرائیل بمباری کر رہا ہے۔‘
انہوں نے انڈیا اور پاکستان کی قیادت پر زور دیا کہ وہ بات چیت کے ذریعے اپنے دو طرفہ مسائل کا حل تلاش کریں۔
واضح رہے کہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کا یہ بیان جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع میں پوچھ گچھ کے لیے فوجی کیمپ میں بلائے گئے تین افراد کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔