Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العلا کے رہائشیوں کے پاس 700 سال قدیم دستاویز آج بھی موجود

’ العلا کے قدیم باشندوں میں لکھائی پڑھائی کا رواج عام تھا‘ (فوٹو: سکرین گریب الاخباریہ)
سعودی ماہر ماہر تاریخ  ومحقق ثامرالعبدالکریم کا کہنا ہے کہ’ العلا کے پرانے شہر میں رہنے والوں کے پاس 700 سال ہجری کی قدیم دستاویز آج بھی موجود ہے۔‘
سبق نیوز کے مطابق محقق و تاریخ دان کا کہنا تھا’ العلا کے قدیم باشندوں میں لکھائی پڑھائی کا رواج عام تھا‘۔
’اس شہر کے باسیوں کے گھروں میں عہد قدیم کی وہ دستاویزات موجود ہیں جنہیں باسانی پڑھا جاسکتا ہے۔ وہاں کوئی گھر ایسا نہیں جہاں وصیت لکھنے کا رواج نہ رہا ہو‘۔ 
ملنے والی قدیم دستاویزات دیکھ کر یہ اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ اس دور کے لوگ کسی لین دین کو تحریری شکل میں محفوظ رکھتے تھے۔ خریدی جانے والی چیز کی سند گاہک اپنی تحریر میں دیتا تھا جو ان کی امانتداری کی عکاسی کرتی ہے۔ 
سعودی تاریخ دان کا  کہنا تھا کہ’ العلا کے قدیم شہر میں پانی کے چشموں اور نیٹ ورک کے انتظام کے حوالے سے کوئی خاص تاریخ کا علم نہیں ہو سکا‘۔
تحقیق کے مطابق اس وقت چشموں کا انتظام کرنے والے ادارے یا کمیٹی کی جانب سے شرائط مقرر کی گئی تھیں جن میں وضاحت کے ساتھ درج کیا جاتا تھا کہ چشموں کے پانی کی سپلائی کا طریقہ کار کیا ہوا گا۔
غسل خانے (حمام) کے بارے میں بھی شرائط مقرر کی گئی تھی جن میں خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا بھی دی جاتی تھی۔ وہ افراد جو آبی قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پاتے انہیں کھیتوں کو سیراب کرنے کےلیے پانی نہیں دیا جاتا تھا۔

شیئر: