سعودی عرب صنعت اور کان کنی میں خواتین کے کردار کو فروغ دے گا
اہداف کی سپورٹ کےلیے قومی پروگراموں کا اعلان جلد کیا جائے گا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی نائب وزیر صنعت و معدنی وسائل برائے انسانی صلاحیت کی ترقی فارس بن صالح نے کہا ہے کہ ’وزارت نے صنعت اور کان کنی کے شعبوں میں انسانی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے کامیابی سے حکمت عملی تیار کی ہے‘۔
خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق انہوں نے کہا کہ’ اس حکمت عملی کے اہداف کی سپورٹ کےلیے قومی پروگراموں کا اعلان جلد کیا جائے گا‘۔
الخرج میں فوڈ انڈسٹریز پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ کے دورے کے دوران انہوں نے کہا ’ وزارت نے سعودی یونیورسٹیوں، اکیڈمیوں اور اداروں کے ساتھ اہلیت اور صلاحتیوں کو ترقی دینے اور ایسی سپیشلائزیشن کی فراہمی کے لیے بات چیت شروع کی ہے جو مملکت کے صنعتی شعبے کو سپورٹ کرتی ہے‘۔
انہوں نے بتایا ’اس کوشش میں کنگ فہد یونیورسٹی آف پیٹرولیم اینڈ منرلز میں مائنگ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کا قیام ، امیرہ نورہ بنت عبدالرحمن یونیورسٹی، کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی اور کنگ سعود یونیورسٹی کے اشتراک سے ایسی سپیشلائزیشن ڈیولپ کرنا ہے جو صنعتی شعبے میں خواتین کی شرکت میں معاون ثابت ہو سکیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’وزارت صنعتی اورموڈیفیکیشن کے شعبے میں 2.1 ملین ملازمتوں تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہے۔
علاوہ ازیں وزارت الخرج میں فوڈ انڈسٹریز پولی ٹیکنیک سمیت قومی پروگراموں اور اداروں کی سپورٹ اور نگرانی کرتی ہے۔ یہ انسٹی ٹیوٹ کولیفائڈ افراد تیار کرنے کےلیے ایک ماڈل کے طور پر کام کرتا ہے جنہوں نے بڑی کمپنیوں کا اعتماد حاصل کیا ہے۔
فوڈ انڈسٹریز پولی ٹیکنیک2011 میں فوڈ انڈسٹری کے شعبے میں پروفیشنل افراد کی تربیت دینے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔