پاکستان میں ٹیکس جمع کرنے والے ادارے فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملکی تاریخ میں پہلی بار صرف ایک مہینے میں ہی ایک ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکس جمع کیا ہے۔
مزید پڑھیں
ایف بی آر کے ترجمان نے اتوار کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’ایف بی آر نے پہلی بار ایک مہینے (دسمبر) میں ایک ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکس جمع کر کے تاریخ رقم کی ہے۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’موجودہ مالی سال کے پہلے چھ مہینوں میں ریکارڈ 4468 ارب روپے ٹیکس جمع کیا ہے جو پچھلے چھ ماہ کے مقابلے میں ایک ہزار ارب روپے سے زائد ہے۔ گذشتہ مالی سال کے آخری چھ مہینوں میں 3428 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا تھا۔‘
FBR creates history by collecting over Rs.1 Trillion Gross Revenue in a single month(Dec)for the 1st time.Record collection of Rs.4468 Billion made for 6 months of CFY showing increase of over 1 Trillion compared to corresponding 6 months collection of Rs.3428 Billion in last FY.
— FBR (@FBRSpokesperson) December 31, 2023
پاکستان نے موجودہ مالی سال کے پہلے چھ مہینوں میں 4468 ارب روپے ٹیکس جمع کر کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے موجودہ تین ارب ڈالر کے پروگرام کی آخری قسط جو ایک ارب 20 کروڑ ڈالر ہے، کے حوالے سے عائد بنیادی شرائط میں سے ایک پوری کر دی ہے۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے موجودہ مالی سال کے جولائی سے دسمبر تک کے دورانیے کے لیے 4425 ارب روپے کا ٹیکس ہدف رکھا تھا۔
ایف بی آر کے ایکس پر اس اعلان کے بعد جہاں کچھ صارفین نے اسے سراہا وہیں کافی لوگوں نے اسے تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
امر شریف نامی صارف نے لکھا کہ ’اس کے حصول پر آپ کو تنخواہ یافتہ طبقے کا شکرگزار ہونا چاہیے جو ہماری معیشت کے دوسرے سیکٹرز میں ٹیکس چوری کرنے والوں کا بوجھ بھی برداشت کرتے ہیں۔‘
For acheiving this you must be thankful to the salaried class, who bears the burden of tax evaders in other sectors of our economy. Unfortunately, we haven't witnessed any sincere efforts from U to bring these sectors into the tax net and provide some relief to the salaried class
— Amer Sharif (@Amer19817) December 31, 2023
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بدقسمتی سے ہم نے آپ کی جانب سے ان سیکٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور تنخواہ یافتہ طبقے کو کوئی ریلیف فراہم کرنے کی کوئی مخلصانہ کوششیں نہیں دیکھیں۔‘
سر سراج شاہ کا کہنا تھا کہ ’یہ اچھی پیش رفت ہے۔ ٹیکس نہ دینے والے افراد اور معاشرے کے طبقات جیسے پیشہ ور افراد، ہول سیلرز اور ریٹیلرز وغیرہ سے ٹیکس وصول کرنا بہتر ہے۔‘
Good Progress. Better to Collect Taxes from Untaxed Persons and Segments of Society such as Professionals, Wholesalers, Retailers etc....
— س۔ش (@sirsirajshah) December 31, 2023