شمالی وزیرستان میں محسن داوڑ کے قافلے پر فائرنگ، ’حملے میں محفوظ‘
پولیس کا کہنا ہے کہ چیئرمین این ڈی ایم کے گاڑی کے پچھلے شیشوں پر گولیاں لگیں (فوٹو: کے پی پولیس)
شمالی وزیرستان میں چیئرمین نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) محسن داوڑ کے قافلے پر حملہ ہوا ہے، تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔
پولیس کے مطابق الیکشن کمپین کے دوران میرانشاہ میں تپی کے علاقے میں محسن داوڑ کے قافلے پر فائرنگ ہوئی۔ محسن داوڑ حملے میں محفوظ ہے۔‘
مزید بتایا گیا ہے کہ پولیس اہلکار موقع پر موجود ہیں اور ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چیئرمین این ڈی ایم کے گاڑی کے پچھلے شیشوں پر گولیاں لگیں اور محسن داوڑ بلٹ پروف گاڑی کی وجہ سے حملے میں محفوظ رہے۔
اردو نیوز کے نامہ نگار فیاض احمد کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ محسن داوڑ انتخابی مہم کے سلسلے میں میران شاہ کے قریبی علاقے تپی پہنچے تھے کہ ان پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی مگر گاڑی بلٹ پروف ہونے کے باعث وہ محفوظ رہے۔
ڈی پی او شمالی وزیرستان روحان زیب نے اپنے بیان میں کہا کہ محسن داوڑ کے ساتھ پولیس سکیورٹی موجود تھی اسی لیے گاڑی پر حملہ کرنے والے مسلح افراد پر پولیس نے جوابی فائرنگ کی اور وہ فرار ہوگئے۔ ڈی پی او کے مطابق پولیس ابھی بھی علاقے میں موجود ہے اور حملہ آوروں کی تلاش کررہی ہے۔
سابق ایم این اے محسن داوڑ شمالی وزیرستان کے قومی اسمبلی حلقہ این اے 40 سے انتخابی امیدوار ہیں اور وہ اپنے ورکرز کے ہمراہ رزمک کے علاقے میں انتخابی سرگرمی میں شرکت کے لیے جارہے تھے۔
واضح رہے کہ محسن داوڑ پشتون تحفظ موومنٹ کے بانی رہنماؤں میں سے ہیں جنھوں نے 2018 میں عام انتخابات میں این اے 48 شمالی وزیرستان سے الیکشن لڑکر کامیابی حاصل کی تاہم محسن داوڑ نے ستمبر 2021 میں نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے نام سے اپنی الگ جماعت بناکر منظور پشتین سے راہیں جدا کر لیں۔
محسن داوڑ پر دو سال پہلے بھی میر علی میں حملہ کیا گیا تھا تاہم وہ محفوظ رہے جبکہ سابق ایم این اے محسن داوڑ کو خڑکمڑ چیک پوسٹ حملے کے الزام میں 30 ستمبر 2019 کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔