وزیراعظم پاکستان عمران خان کے معاون خصوصی برائے احستاب و داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے اراکین قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حکام کی جانب سے افغانستان جانے سے اس لیے روکا گیا تھا کیونکہ ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل ہے۔
معاون خصوصی نے اتوار کو اپنی ایک ٹویٹ میں مزید بتایا کہ وزیراعظم نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ دونوں اراکینِ اسمبلی کو افغان صدر اشرف غنی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے کابل جانے کا اجازت نامہ دیا جائے۔
Today Parliamentarians @mjdawar & Ali Wazir were stopped by FIA to fly to Kabul for being on ECL. PM @ImranKhanPTI has instructed MoI to grant one time permission to both to travel to Kabul to attend oath taking ceremony of @ashrafghani MoI has granted OTP to travel @PTIofficial
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) March 8, 2020
شہزاد اکبر کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق وزارت داخلہ نے دونوں اراکین اسمبلی کو ایک بار کے لیے کابل جانے کی اجازت دے دی ہے۔
تاہم دوسری طرف وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ محسن داوڑ اور علی وزیر نے افغانستان جانے کی اجازت نہیں مانگی۔ اگر وہ اجازت مانگیں گے تو اسے قانون کے مطابق دیکھا جائے گا۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’ایم این اے محسن داوڑ اور علی وزیر دونوں کے نام ای سی ایل پر ہیں۔ افغانستان جانے کے لیے انہوں نے اجازت نہیں مانگی۔ محسن داوڑ کا دعوی گمراہ کن اور ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔‘
ایم این اے محسن داوڑ اور علی وزیر دونوں کے نام ECL پر ہیں۔افغانستان جانے کیلئے انہوں نےاجازت نہیں مانگی۔محسن داوڑ کا دعوی گمراہ کن اور ریاستی اداروں کو بد نام کرنے کی کوشش ہے۔ECL کا معاملہ وزارت داخلہ دیکھتی ہے۔اگر وہ باہر جانے کی درخواست دیں تو اسےقانون کے مطابق دیکھا جائے گا۔
— Dr. Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) March 8, 2020
انہوں نے مزید کہا کہ ای سی ایل کا معاملہ وزارت داخلہ دیکھتی ہے۔ اگر مذکورہ اراکین اسمبلی باہر جانے کی درخواست دیں گے تو اسے قانون کے مطابق دیکھا جائے گا۔
مزید پڑھیں
-
پی ٹی ایم اب کیوں احتجاج کر رہی ہے؟Node ID: 417456
-
’اشرف غنی کا بیان معاملات میں مداخلت‘Node ID: 455606
-
پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ رہا کر دیے گئےNode ID: 455731