سینیٹ کی قرارداد سے تعلق نہیں، پیپلز پارٹی کا سینیٹر بہرہ مند تنگی کو شوکاز نوٹس
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے قرارداد کی حمایت نہیں کی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پیپلز پارٹی نے سینیٹ میں الیکشن میں تاخیر کے حوالے سے منظور کی گئی قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت وقت پر انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے۔
جمعے کو قرارداد کی منظوری کے وقت ایوان میں موجود ہو کر مخالفت اور کورم کی نشاندہی نہ کرنے پر پیپلز پارٹی نے سینیٹر بہرہ مند تنگی کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے۔
نجی نیوز چینل جیو سے گفتگو میں سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا ہے کہ انہوں نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے ’نو‘ کہا تھا اور ان کے ساتھ پی ٹی آئی گردیپ سنگھ نے بھی ’نو‘ کہا تھا۔
قبل ازیں کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ سینیٹر بہرہ مند تنگی سے وضاحت لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ قرارداد کی منظوری قانون نہیں۔ ’یہ ایوان میں موجود اراکین کی خواہش کو ظاہر کرتی ہے اگر وہاں کورم پورا ہو۔‘
پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ ’ہم وقت پر الیکشن چاہتے ہیں، 14 سینیٹرز نے الیکشن میں تاخیر کے حوالے سے قرارداد کے ذریعے رائے دی جو پیپلز پارٹی کا مؤقف نہیں۔‘
شیری رحمان نے کہا کہ ’ہم نے الیکشن کی تاخیر کو کبھی سپورٹ نہیں کیا، شفاف الیکشن وقت پر ہونے چاہییں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے قرارداد کی حمایت نہیں کی، ’ہمارے سینیٹرز نے بتایا کہ انہوں نے قرارداد کی مخالفت کی۔‘
انہوں نے کہا کہ قرارداد کی منظوری کے وقت ایوان میں موجود سینیٹر بہرم مند تنگی پیپلز پارٹی کے کارکن ہیں۔ ’اگر ہم نظریاتی نہ ہوتے تو یہ پریس کانفرنس نہ ہوتی۔‘
شیری رحمان نے کہا کہ ملک کی اقتصادی صورتحال سب کے سامنے ہے، مسائل کا حل منتخب حکومت ہی پیش کر سکتی ہے جس کے لیے وقت پر الیکشن ہونا ضروری ہیں۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ الیکشن سے پہلے لوگ بڑی سیاسی جماعتوں میں جا رہے ہیں، ان کو بڑی جماعتوں کی چھتری چاہیے۔
’ہم وزارت عظمیٰ کے لیے بلاول بھٹو زرداری کو نامزد کیا ہے۔ اور نہیں چاہتے کہ انتخابات میں تاخیر ہو۔‘
ان کے مطابق پیپلز پارٹی نے ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے منصوبہ بھی اپنے منشور میں دیا ہے۔