پاکستان میں الیکشن سے قبل سوشل میڈیا پر انتخابات کے حوالے سے ٹرینڈز کرنے والے متعدد موضوعات میں سے ایک برطانوی جریدہ ’دی اکانومسٹ‘ بھی ہے۔
اس جریدے نے جمعرات چار جنوری کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا ایک مضمون شائع کیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
انتخابات کے بروقت انعقاد کے لیے سینیٹ سیکریٹیریٹ میں قرارداد جمعNode ID: 825266
’دی اکانومسٹ‘ کی جانب سے مضمون کی اشاعت پر پاکستان کی نگراں حکومت کا ردعمل سامنے آیا تو سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصروں کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا۔
برطانوی جریدے میں شائع ہونے والے مضمون شائع میں عمران خان نے آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے اپنے تحفظات ظاہر کیے ہیں۔
The former prime minister of Pakistan writes from prison that his party is being unfairly muzzled, in a guest essay for The Economist https://t.co/6DBPaTgETY
— The Economist (@TheEconomist) January 6, 2024
جمعے کو نگراں وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’آج ہم دی اکانومسٹ کے ایڈیٹر کو عمران خان کے ایک مبینہ مضمون کے بارے میں لکھ رہے ہیں جو اس جریدے میں شائع کیا گیا۔‘
Today, we are writing to the Editor of @TheEconomist about an article purportedly written by Mr. Imran Khan. It is puzzling and disconcerting that such an esteemed media outlet published an article in the name of an individual who is in jail and has been convicted.
We believe… pic.twitter.com/iU5UlbGMMv
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) January 5, 2024
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ بات حیران کن اور پریشان کن ہے کہ ایسے نمایاں میڈیا نے ایک ایسے فرد کے نام سے مضمون شائع کیا جو جیل میں ہے اور اسے سزا ہو چکی ہے۔‘
اس وقت ’دی اکانومسٹ‘ اڑھائی لاکھ کے قریب ری ٹویٹس کے ساتھ پاکستان میں پہلے نمبر پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔
’دی اکانومسٹ‘ کے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر شیئر کیے گئے آرٹیکل پر کچھ سوشل میڈیا صارفین عمران خان کے مضمون کو ’وہی سب پُرانی باتیں‘ کہہ رہے ہیں۔
تاہم کچھ کا کہنا کہ عمران خان کے آرٹیکل پر سوال اٹھانے کے باوجود عمران خان کا ’دی اکانومسٹ‘ میں لکھا گیا آرٹیکل ’17 سالہ تاریخ کا سب سے زیادہ پڑھے جانے والا آرٹیکل ہو گا۔‘
ایکس (ٹوئٹر) صارف سید زوہیب بخاری نے لکھا کہ ‘ دی اکانومسٹ نے آزادی اظہار رائے اور جمہوریت کے لیے لڑنے والوں کے دل جیت لیے ہیں۔‘
The Economist have won the hearts of those who fights for freedom of expression and true democracy. #ImranKhan #TheEconomist #Pakistan
— Syed Zohaib Bukhari (@SyedZohaib108) January 6, 2024
ایکس ہینڈل ’بِلو کی باتیں‘ پر لکھا گیا کہ ’دی اکانومسٹ کے خصوصی مضمون میں نیا کچھ نہیں۔ نئی بات یہ ہے کہ مذکورہ مضمون جیل میں قید شخص نے لکھا ہے۔‘
مزید لکھا کہ ’باقی وہی پُرانی بات ہے۔ امریکی سازش، رجیم چینج، سائفر، 9 مئی اسٹیبلشمنٹ کی سازش۔‘
صحافی ثاقب بشیر نے لکھا کہ ’نگراں حکومت کی جانب سے عمران خان کے مضمون کی اشاعت پر سوال اٹھائے جانے کے بعد کل شام سے اب تک دی اکانومسٹ دو دفعہ وہی مضمون ٹویٹ کر چکا ہے۔‘
انہوں نے اس حوالے سے مزید لکھا کہ ’بار بار ٹویٹ کرنے سے ایسے محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کی انہوں نے چھیڑ بنا لی ہے۔‘
نگران حکومت کی جانب سے عمران خان کے مضمون کی اشاعت پر سوال اٹھائے جانے کے بعد کل شام سے اب تک دی اکانومسٹ دو دفعہ وہی مضمون ٹویٹ کر چکا ہے بار بار ٹویٹ کرنے سے ایسے محسوس ہوتا حکومت کی انہوں نے چھیڑ بنالی ہے
— Saqib Bashir (@saqibbashir156) January 6, 2024
ارسلان ضیا ولیم پاکستان کے نگراں وزیر اطلاعات کو مینشن کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’آپ کو دی اکانومسٹ پر مقدمہ کرنا چاہیے۔‘
Sir @murtazasolangi, I'm a huge fan of your unbiased views.
You must sue the economist now! https://t.co/ocMuDKVDYv— Arsalan Zia William (@arsalanwilliam) January 6, 2024