Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پینٹاگون کی ’مِسٹری‘: وزیر دفاع کے ہسپتال میں قیام کو خفیہ کیوں رکھا گیا؟

حکام کے مطابق پینٹاگون کے رہنما جمعے تک لاعلم تھے کہ لائیڈ آسٹن ہسپتال میں داخل ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ کانگریس اور پینٹاگون کے رہنماؤں کو کئی دنوں تک اس بات کا علم نہیں تھا کہ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن پیر سے ہسپتال میں داخل ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کی طبیعت خرابی اور اس معاملے کو خفیہ رکھنے کے حوالے سے سوالات گردش کر رہے ہیں۔
یہ واضح نہیں کہ میری لینڈ کے شہر بیتھسڈا کے والٹر ریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سینٹر میں وزیر دفاع کے قیام کے بارے میں وائٹ ہاؤس اور اہم امریکی حکام کو کب بتایا گیا۔
لائیڈ آسٹن کے ہسپتال داخل ہونے کی خبر کو کئی دنوں تک منظرعام پر نہ لانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ اُن کی بیماری کے حوالے سے حقائق چُھپائے جا رہے ہیں کہ بیماری کتنی سنجیدہ نوعیت کی ہے اور انہیں کب تک رہا کیا جا سکتا ہے۔
70 سالہ لائیڈ آسٹن کے پریس سیکریٹری نے بتایا کہ وہ معمولی طبی علاج کے بعد پیچیدگیوں کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہیں۔
ایئرفورس کے میجر جنرل پیٹ رائڈر نے کہا کہ وائٹ ہاؤس اور جوائنٹ چیفس آف سٹاف کو لائیڈ آسٹن کے ہسپتال میں داخل ہونے کے بارے میں اطلاع دی گئی تھی تاہم وہ یہ نہیں بتائیں گے کہ ایسا کب ہوا۔
کئی امریکی حکام نے سنیچر کو بتایا کہ پینٹاگون کے بہت سے رہنما جمعے تک لاعلم تھے کہ لائیڈ آسٹن ہسپتال میں داخل ہیں۔
حکام نے بتایا کہ صدر جو بائیڈن اور وائٹ ہاؤس کے دیگر سینیئر عملے کو بتایا گیا تھا تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کب۔
عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس معاملے پر گفتگو کی۔
میجر جنرل پیٹ رائڈر نے کہا کہ کانگریس کے اراکین کو جمعے کی دوپہر میں بتایا گیا تھا جبکہ دیگر عہدیداروں نے بتایا کہ قانون سازوں کو شام پانچ بجے کے بعد مطلع کیا گیا تھا۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کی طبیعت خرابی اور اس معاملے کو خفیہ رکھنے کے حوالے سے سوالات گردش کر رہے ہیں (فوٹو: روئٹرز)

یہ واضح نہیں تھا کہ لائیڈ آسٹن کے عملے کے اہم سینیئر ارکان کو کب بتایا گیا تھا تاہم پینٹاگون میں عملے کے کئی ارکان کو یہ اُس وقت پتہ چلا جب محکمے نے وزیر دفاع کے ہسپتال میں قیام کے بارے میں شام پانچ بجے کے چند منٹ بعد بیان جاری کیا۔
بہت سے افراد کا خیال تھا کہ لائیڈ آسٹن ہفتے کے لیے چھٹیوں پر ہیں۔
میجر جنرل پیٹ رائڈر نے سنیچر کو بتایا کہ لائیڈ آسٹن صحت یاب ہو رہے ہیں اور انہوں نے جمعے کی شام سے ہسپتال کے بستر سے اپنی ڈیوٹی شروع کر دی ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ ہسپتال میں قیام کو اتنے لمبے عرصے تک کیوں خفیہ رکھا گیا، رائڈر نے کہا کہ ’یہ ایک بدلتی ہوئی صورتحال ہے جبکہ رازداری اور طبی مسائل کی وجہ سے پینٹاگون نے لائیڈ آسٹن کی غیر موجودگی کو پبلک نہیں کیا۔‘
انہوں نے وزیر دفاع کے علاج یا صحت کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔
وائٹ ہاؤس نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ اسے لائیڈ آسٹن کے ہسپتال میں داخل ہونے کی اطلاع کب اور کیسے دی گئی۔ اس نے سوالات پینٹاگون کو بھیجے۔

کانگریس کے اراکین کو جمعے کی دوپہر لائیڈ آسٹس کی صحت کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

پینٹاگون پریس ایسوسی ایشن نے جمعے کی شام میجر جنرل پیٹ رائڈر اور اسسٹنٹ ڈیفنس سیکریٹری برائے عوامی امور کِرس میگھر کو احتجاجی خط بھیجا ہے۔
پی پی اے نے اپنے خط میں کہا کہ ’حقیقت یہ ہے کہ وہ (لائیڈ آسٹن) والٹر ریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سنٹر میں چار دن سے ہیں اور پینٹاگون جمعے کی شام کو عوام کو آگاہ کر رہا ہے۔‘
خط میں مزید کہا گیا کہ ’ایک ایسے وقت میں جب مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی سروس کے ارکان کے لیے بڑھتے ہوئے خطرات ہیں اور امریکہ اسرائیل اور یوکرین کی جنگوں میں قومی سلامتی کا کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، امریکی عوام کو اعلیٰ دفاعی رہنما کی صحت کی صورتحال اور ان کی فیصلہ سازی کی صلاحیت کے بارے میں آگاہ کرنا خاص طور پر اہم ہے۔‘
لائیڈ آسٹن کے ہسپتال میں داخل ہونے کی خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا نے بار بار ان اڈوں پر ڈرون، میزائل اور راکٹ داغے ہیں جہاں عراق اور شام میں امریکی فوجی تعینات ہیں۔
اس صورتحال کی وجہ سے بائیڈن انتظامیہ کو متعدد مواقع پر جوابی حملہ کرنا پڑا۔ ان حملوں کے بارے میں لائیڈ آسٹن اور دیگر اہم فوجی رہنماؤں کی جانب  سے اکثر حساس، اعلیٰ سطح کی بات چیت اور فیصلے شامل ہوتے ہیں۔

شیئر: