جاپان میں زلزلے کے پانچ دن بعد 90 سالہ خاتون کو ملبے سے زندہ نکال لیا گیا
حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ (اے ایف پی)
جاپان میں شدید زلزلے کے باعث ملبے کے نیچے پانچ دن تک پھنسی تقریباً 90 برس کی ایک خاتون کو بچا لیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو برفباری اور طوفان کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
نئے سال کے پہلے دن سات اعشاریہ پانچ شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس کے نتیجے میں کم از کم 126 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ زلزلے کے بعد سے اب تک 222 افراد لاپتہ ہیں۔
زلزلے کے شدید جھٹکوں اور آفٹر شاکس کی وجہ سے عمارتیں منہدم ہو گئی تھیں جس کی وجہ سے آگ بھی بھڑک اٹھی تھی اور ایک میٹر سے زیادہ سونامی کی لہریں اٹھی تھیں۔
عام طور پر تباہ کن زلزلے کے تین دن بعد زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کی امید ختم ہو جاتی ہے۔
تاہم سنیچر کو بچائے جانے سے قبل سوزو شہر میں ایک عمر رسیدہ خاتون نے منہدم مکان کے ملبے تلے پانچ دن گزارے۔
جاپان کے نشریاتی ادارے این ایچ کے مطابق خاتون کو علاج کے لیے پسپتال منتقل کر دیا ہے اور وہ سوالات کے جوابات بھی دے رہی ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق پولیس کی جانب سے شیئر کی گئی جس میں ریسکیو کارکن خاتون کو آواز رہے ہیں۔
’آپ ٹھیک ہو جائیں گی، مثبت سوچ رکھیے۔‘
ٹوکیو پولیس کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ٹوکیو اور فوکوکا کے افسران نے خاتون کو ریسکیو کیا تھا۔
جزیرہ نما نوٹو کے مقامی افراد کا تباہ شدہ سڑکوں کی وجہ سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ تقریباً 100 لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات نے بھی امدادی گاڑیوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا ہے۔
جاپان کی میٹرولوجیکل ایجنسی نے کہا تھا کہ 90 منٹ کے دورانیے میں 21 زلزلے کے جھٹکے آئے جن کی شدت 4 یا اس سے بھی زیادہ تھی۔ جبکہ سب سے شدید جھٹکا سات اعشاریہ پانچ شدت کا تھا۔