پاکستانی فری لانسرز بین الاقوامی سطح پر رقوم کی منتقلی و ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والے ادارے پے پال کے ذریعے اب پیسے وصول کر سکیں گے۔
اتوار کو پاکستان کے نگراں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام ڈاکٹر عمر سیف نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’فری لانسرز کا ایک دیرینہ مطالبہ تھا کہ پاکستان میں پے پال کو لایا جائے، سٹرائپ کو لایا جائے، وائز کو لایا جائے تاکہ وہ پاکستان میں اپنی رقوم آسانی سے وصول کر سکیں۔‘
’تو خوشخبری کی بات یہ ہے کہ پاکستانی فری لانسرز پے پال کے ذریعے پیسے وصول کر سکیں گے۔ اور ہم نے یہ پروگرام تشکیل اس طرح سے دیا ہے کہ اب آپ کو پاکستان میں بیٹھے ہوئے پے پال کا اکاؤنٹ کھولنے کی ضرورت نہیں بلکہ جو نظام وضع کیا گیا ہے اس کے ذریعے باہر (بیرون ملک) بیٹھا کوئی بھی شخص آپ کو اپنے پے پال والٹ سے پیسے دے سکے گا جو آپ کو پاکستانی بینک اکاؤنٹ میں اسی وقت موصول ہو جائیں گے۔‘
مزید پڑھیں
-
پے پال نے پاکستان آنے کی درخواست مسترد کر دیNode ID: 444476
-
کیا پے پال پاکستان میں اپنی سروس مہیا کرنے جا رہا ہے؟Node ID: 644916
نئی سپیس پالیسی
ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ کمیونیکیشن کی دنیا میں ایک نئی جدت آئی ہے جس کو لو آربٹ سیٹلائٹ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کہتے ہیں، جس کی مدد سے اب سٹارلنک جیسی سروسز صارفین کو اب انٹرنیٹ اور کنکٹیویٹی کہی بھی فراہم کر سکتی ہے۔ اس کے لیے ہمیں ایک نئی سپیس پالیسی بنانی تھی جو ہم نے بنائی ہے۔
نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمرسیف نے فری لانسرز کیلئے بیرون ممالک سے پیمنٹ گیٹ وے کا قابل عمل منصوبہ بتادیا۔ کمیونیکیشن کی دنیا میں کیا انقلاب آچکا ہے، لو آربٹ کیا ہے؟ جہاں موبائل نیٹ ورکس اور انٹرنیٹ نہیں وہاں یہ سہولت کیسے ملے گی ، اس راز سے بھی پردہ اٹھا دیا گیا ہے۔#PayPal pic.twitter.com/ZUJ9m68TZx
— Ministry of IT & Telecom (@MoitOfficial) January 7, 2024