Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فضل الرحمان کی افغان وزیراعظم سے ملاقات، ’مہاجرین سے ظالمانہ رویہ بند کریں‘

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں خیر سگالی کا پیغام لائے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس سفر کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ (فوٹو: جے یو آئی)
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے افغانستان کے عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات کی ہے۔
پیر کو جمعیت علمائے اسلام کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات میں کہا کہ ہمارے دورہ افغانستان کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنا، اور دونوں ملکوں کے سیاسی تعلقات، معیشت، تجارت اور باہمی ترقی میں تعاون کی راہیں تلاش کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے پاکستان میں افغان مہاجرین کے ساتھ رویے کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی ہے۔
’ہم اس قسم کے رویے کو غلط اور دونوں ممالک کے درمیان مسائل کی وجہ قرار دیتے ہیں۔‘
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں خیر سگالی کا پیغام لائے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس سفر کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
عبوری افغان وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند نے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان پاکستان سمیت کسی بھی پڑوسی ملک کو نقصان پہنچانے یا مسائل پیدا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستانی حکام کو افغان مہاجرین کے ساتھ اپنا ظالمانہ رویہ بند کرنا چاہیے کیونکہ اس قسم کے رویے سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ مخالفت اور مایوسی میں اضافہ ہوتا ہے۔‘
ملا محمد حسن اخوند کا مزید کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ یہ دورہ دونوں پڑوسی ممالک اور برادر عوام کے درمیان بھائی چارے اور مثبت تعلقات کی مضبوطی کا باعث بنے گا۔
عبوری افغان وزیراعظم سے ملاقات میں مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ مولانا عبدالواسع، مولانا صلاح الدین، مولانا کمال الدین، مولانا جمال الدین، مولانا سلیم الدین شامزئی، مولانا امداد اللہ، مولانا ادریس، ڈاکٹر عتیق الرحمان اور مفتی ابرار بھی موجود تھے۔

شیئر: