سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایات پر کارروائی کا سامنا کرنے والے سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔
گذشتہ روز سپریم کورٹ نے ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
بدھ کو انہوں نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت عارف علوی کو بھیج دیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’میرے لیے ممکن نہیں ہے کہ میں سپریم کورٹ کے جج کے طور پر فرائض نبھاتا رہوں‘
مزید پڑھیں
-
محسن نقوی ’پنجاب کے وزیراعلیٰ‘، نگراں کا سابقہ کہاں گیا؟Node ID: 820906
جسٹس مظاہر اکبر نقوی نے صدر پاکستان کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ’میرے لیے لاہور ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ کے جج کے طور پر فرائض سرانجام دینا قابل فخر تھا۔‘
’ایسے حالات جن کا عوام کو علم ہے اور کچھ حد تک ریکارڈ پر موجود ہیں، میرے لیے ممکن نہیں ہے کہ میں سپریم کورٹ کے جج کے طور پر فرائض نبھاتا رہوں۔ قانونی کارروائی کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔‘
انہوں نے اپنے خط میں مزید لکھا ’لہٰذا میں بطور سپریم کورٹ کے جج آج ہی مستعفی ہوتا ہوں۔‘
جسٹس مظاہر اکبر نقوی 17 مارچ سنہ 2020 کو سپریم کورٹ کے جج بنے تھے۔ اس سے قبل وہ لاہور ہائیکورٹ کے جج رہے تھے۔
قبل ازیں ضابطہ کار کی خلاف ورزی کی شکایات پر کارروائی کا سامنا کرنے والے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کو شوکاز نوٹس کا تفصیلی جواب جمع کرایا تھا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کا استعفیٰ منظورکرلیا
صدر مملکت نے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کا استعفیٰ وزیرِ اعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 179 کے تحت منظور کیا
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) January 11, 2024