Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں کے خلاف تازہ امریکی حملہ، صنعا میں ریڈار سائٹ کو نشانہ بنایا گیا

یہ حملہ یمن میں مقامی وقت کے مطابق سنیچر کو علی الصبح ہوا (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی فوج اور ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے سرکاری میڈیا نے سنیچر کو اعلان کیا کہ امریکی افواج نے یمن میں حوثی ریڈار سائٹ پر تازہ حملہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایک بیان میں یو ایس سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) نے کہا کہ اس حملے میں ریڈار سائٹ کو نشانہ بنایا گیا تاکہ ملیشیا کی سمندری جہازوں پر حملہ کرنے کی صلاحیت کو کم کیا جا سکے۔
سینٹکام نے سنیچر کو ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’یہ حملہ یو ایس ایس کارنی (ڈی ڈی جی  64) نے ٹام ہاک لینڈ اٹیک میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے کیا تھا اور یہ 12 جنوری کو کیے گئے حملوں سے وابستہ ایک مخصوص فوجی ہدف پر فالو آن ایکشن تھا، جسے حوثیوں کی سمندری جہازوں پر حملہ کرنے کی صلاحیت کو کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔‘
تازہ ترین حملہ یمن میں مقامی وقت کے مطابق سنیچر کو علی الصبح ہوا۔
حوثی تحریک کے ٹیلی ویژن چینل المسیرہ نے بھی اطلاع دی ہے کہ اس حملے میں یمن کے باغیوں کے زیر قبضہ دارالحکومت صنعا میں الدیلمی بیس کو نشانہ بنایا گیا۔
المسیرہ ٹی وی نے صنعاء میں اپنے نمائندے کا حوالہ دیتے ہوئے ایکس پر پوسٹ کی کہ ’امریکی برطانوی دشمن دارالحکومت صنعا کو متعدد حملوں کے ذریعے نشانہ بنا رہا ہے۔‘
اس میں مزید کہا گیا کہ }امریکی برطانوی جارحیت نے دارالحکومت صنعا میں الدیلمی اڈے کو نشانہ بنایا۔‘
یہ تازہ حملہ امریکی اور برطانوی جنگی طیاروں، بحری جہازوں اور آبدوزوں کے جمعے کو کیے گئے فضائی حملوں کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ امریکہ اور برطانیہ نے حوثی فورسز کے خلاف کئی مہینوں سے بحیرہ احمر کی جہاز رانی پر حملوں کے جواب میں یمن بھر میں راتوں رات درجنوں فضائی حملے کیے تھے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کو خبردار کیا تھا کہ اگر وہ دنیا کی اقتصادی طور پر اہم آبی گزرگاہوں میں سے ایک میں تجارتی اور فوجی جہازوں پر حملے بند نہیں کرتے تو وہ مزید حملوں کا حکم دے سکتے ہیں۔
بائیڈن نے جمعے کو پنسلوانیا میں ایک سٹاپ کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اگر حوثیوں نے یہ اشتعال انگیز رویہ جاری رکھا تو ہم انہیں جواب دیں گے۔‘

شیئر: