Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب چینی سیاحوں کی پہلی منزل بن سکتا ہے؟

وژن 2030 کے اہداف کے میں سیاحت کے شعبے کو ترقی دینا شامل ہے۔ (فوٹو: اخبار24)
سعودی عرب اس دہائی کے آخر تک 50 لاکھ چینی سیاحوں کو مملکت کی سیاحت کے لیے راغب کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
ایک چینی اخبار نے ’کیا سعودی عرب لگژری سیاحتی سفر کے لیے پہلی منزل بن سکتا ہے؟‘ کے عنوان سے مضمون شائع کیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق چینی اخبارات میں سعودی عرب کے حوالے سے اہم سیاحتی و تفریحی مقامات کی تصاویر اور ان کے بارے میں معلومات شائع کی جا رہی ہیں۔
سعودی وژن 2030 کے اہداف کے میں سیاحت کے شعبے کو ترقی دینا بھی شامل ہے۔ سرمایہ کاری منصوبے کے تحت سیاحت کی ترقی کے لیے 800 بلین ڈالر کا ہدف مقررکیا گیا ہے تاکہ مملکت کے سیاحتی مقامات اور تفریحی ذرائع کی جانب سیاحوں کو راغب کیا جا سکے۔ 
چینی اخبار میں شائع ہونے والے مضمون میں لکھا گیا کہ ’سعودی عرب کی جانب سے سیاحتی انڈسٹری کے فروغ کے لیے منصوبے تیار کیے گئے ہیں تاکہ چینی سیاحوں کو اس جانب متوجہ کیا جا سکے۔‘
علاوہ ازیں چینی سیاحوں کے ان تجربات کو بھی نمایاں کیا گیا ہے جو سعودی عرب کی سیاحت کر چکے ہیں۔ 
چین میں جنرل ٹورازم اتھارٹی میں رجسٹرڈ 700 اداروں کے ساتھ اشتراک عمل کیا جا رہا ہے جس میں ’ٹریپ کوم‘ اور ’ٹین سینٹ‘ جیسے پروموٹرز کی جانب سے بھی مسافروں کے لیے بہتر پیشکشیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ 
اخبار نے مملکت کے قدرتی سیاحتی مقامات کا تعارف دیا ہے۔ موسم سرما کے ایشین گیمز اور بحیرہ احمر کے تفریحی مقامات سمیت بے شمار صحرائی تفریحی مقامات کا ذکر کیا گیا۔ 
مضمون میں کہا گیا کہ ’چینی ماہرین سفر و سیاحت نے بھی سیاحت کے فروغ کے لیے کیے جانے والے سعودی اقدامات کو سراہا ہے۔‘ 
 شیڈلنگر اینڈ ایسوسی ایٹ ’کمپنی کے سی ای او کا کہنا ہے کہ ’یہ بات یقین سے  کہہ سکتا ہوں کہ سعودی عرب کی لگژری سیاحت چین میں غیرمعمولی طورپر مقبول ہو گی۔‘

شیئر: