Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب اگلے 20 برس میں چینی سیاحوں کے لیے پُرکشش مقام‘

چینی سیاحوں کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ امیر سیاحوں میں ہوتا ہے(فوٹو: ایس پی اے)
الدرعیہ گیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی گروپ کے ایگزیکٹیو چیئرمین جیری انزیریلو نے کہا کہ ’سعودی عرب اگلے 20 برسوں میں چینی سیاحوں کے لیے ایک پرکشش مقام بن جائے گا‘۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض میں 10ویں عرب چین بزنس کانفرنس کے پہلے دن خطاب کرتے ہوئے جیری انزیریلو نے کہا کہ چینی سیاحوں کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ امیر سیاحوں میں ہوتا ہے کیونکہ وہ منفرد کھانوں، موسیقی، ادب اور خطاطی کے دلدادہ ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’چینی یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا منفرد ہے اور اسی لیے مجھے لگتا ہے کہ مملکت ان کے لیے بہت پرکشش ہو گی۔‘
جیری انزیریلو نے کہا کہ ’سنگاپور 60 سالوں میں کیا کر سکا۔ اماراتیوں نے 30 سالوں میں سیاحت کے نقطہ نظر سے جو کچھ حاصل کیا ہم اسے 15 سالوں میں پورا کرنے کی امید کرتے ہیں۔‘
سعودی عرب میں جاری گیگا پراجیکٹس پر بات کرتے ہوئے جیری انزیریلو نے کہا کہ ’خلیجی ملک میں ہونے والے بہت سے سٹریٹجک منصوبوں میں چینی فرموں کا بہت بڑا کردار ہے۔‘
الدرعیہ گیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی گروپ کے ایگزیکٹیو چیئرمین نے تصدیق کی کہ ’ہمارے 43 سے زیادہ چینی کمپنیوں کے ساتھ تعلقات ہیں۔ چین اور مملکت کے درمیان بہترین تعلقات کی وجہ سے چینی تمام گیگا منصوبوں میں بہت مددگار رہے ہیں۔‘
انہوں نے وضاحت کی کہ ’گیگا پروجیکٹس سعودی عرب کو 2030 تک 100 ملین وزیٹرز کو راغب کرنے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد کریں گے۔‘
انہوں نے انکشاف کیا کہ ’سعودی عرب ایک بہت بڑا ملک ہے۔ لہذا، سیاحت اور 100 ملین وزیٹرز کو راغب کرنے کے لیے ہمیں مختلف صوبوں میں یہ سٹریٹجک پراجیکٹس لگانے ہوں گے۔‘
دو روزہ بزنس ایونٹ میں سرمایہ کاری کے مواقع، اقتصادی ترقی اور قریبی تجارتی تعلقات ایجنڈے میں شامل ہیں جو ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، قابل تجدید توانائی، زراعت، رئیل سٹیٹ اور سٹریٹجک معدنیات میں ہم آہنگی کو تلاش کرنا چاہتے ہیں۔
کانفرنس کا اہتمام سعودی عرب کی وزارت سرمایہ کاری اور وزارت خارجہ نے عرب لیگ، چائنا کونسل فار دی پروموشن آف انٹرنیشنل ٹریڈ اور یونین آف عرب چیمبرز کے تعاون سے کیا جسے دو ہزار سے زیادہ شرکا کے ساتھ سب سے بڑا عرب چینی کاروباری اجتماع قرار دیا جاتا ہے۔

شیئر: