Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سب سے طویل عمر پانے والا کتا‘، گنیز ورلڈ ریکارڈز نے بوبی سے ٹائٹل واپس لے لیا

گنیز ورلڈ ریکارڈ نے بوبی کی عمر سے سوالات اٹھائے ہیں۔ فوٹو: اے پی
گنیز ورلڈ ریکارڈ نے بوبی نامی کتے کو دیا گیا ٹائٹل واپس لے لیا ہے جو دنیا کا سب سے زیادہ عمر والا کتا ہونے پر دیا گیا تھا۔
امریکی ٹی وی چینل سکائی نیوز کے مطابق پرتگال میں ایک شخص کے پاس موجود بوبی نامی کتے کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ اس کی عمر 30 برس اور 268 دن ہے اور پچھلے برس فروری میں اس کا نام گنیز ورلڈ ریکارڈز میں درج کر لیا گیا تھا۔
اکتوبر 2023 میں جب وہ کتا دنیا سے گیا تو کہا گیا کہ اس کی عمر 31 سال اور 163 دن تھی۔
اگرچہ پرتگال کی حکومت کے جانوروں کے بارے میں دیے گئے اعداد و شمار میں اس کی پیدائش کی تاریخ کی تصدیق کی گئی تھی۔
تاہم اس کے بعد کچھ شکوک سامنے آئے اور بعض لوگوں کی جانب سے سوال اٹھائے گئے کہ کیا واقعی اتنے برس کا تھا اور وہ واقعی دنیا کا عمر رسیدہ ترین کتا تھا؟
اس کے بعد گنیز ورلڈ ریکارڈز کی جانب سے اتبدائی طور پر ہونے والی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ بوبی ایک خالصتاً رافیرو ڈو النٹیجو نسل کا تھا، جس کو عموماً مویشیوں کا خیال رکھنے کے لیے گھروں میں پالا جاتا ہے اور اس کی عمر زیادہ سے زیادہ 12 سے 14 سال ہو سکتی ہے۔
اسی طرح کچھ افراد کی جانب یہ سوال بھی اٹھایا گیا تھا کہ بوبی کی جوانی کی تصاویر میں اس کے پنجوں کا رنگ سفید دکھائی دیتا ہے جبکہ اس کے بعد کی تصاویر میں بھورا نظر آ رہا ہے۔
ایسے سوالات سامنے آنے کے بعد گنیز ورلڈ ریکارڈز کی جانب سے کہا گیا کہ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں تب تک بوبی کا اعزاز واپس لیا جا رہا ہے۔
گنیز ورلڈ ریکارڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’اگرچہ ہماری تحقیقات جاری ہیں لیکن ہم نے عمر رسیدہ ترین ’زندہ‘ اور ’مردہ‘ کتوں کو دیے گئے اعزازات روک دیے ہیں، جب تک تحقیقات کے نتائج سامنے نہیں آ جاتے۔‘

2023 میں بوبی کو دنیا کا سب سے زیادہ عمر پانے والا کتا قرار دیا گیا تھا۔ فوٹو: گنیز 

ایک میگزین کی جانب سے پرتگالی حکومت کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ بوبی کی عمر تقریباً 31 برس ہے۔
اس کے بعد کتے کے مالک نے دعوٰی کیا تھا کہ اس کی پیدائش 1992 میں ہوئی تھی۔
اس پر سوال سامنے آیا کہ پرتگال میں 2008 میں جانوروں کی پیدائش کا اندراج کرانا لازمی نہیں تھا اور اس کو اکتوبر 2020 میں لازمی قرار دیا گیا اس لیے یہ یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ وہ کتا 1992 میں ہی پیدا ہوا ہو، اور اس کے مالک کے پاس اس کا کوئی دستاویزی ثبوت بھی موجود نہیں تھا۔
واپس لیے جانے کے بعد اب یہ ٹائٹل اوہایو سے تعلق رکھنے والے چیہوواوا نامی کتے کو مل سکتا ہے جس کی عمر پچھلے برس جنوری میں 23 برس تھی۔
اس کے مالک کی جانب سے گنیز ورلڈ ریکارڈز کو ضروری دستاویز اور ہر سال کی تصاویر بھی فراہم کی جا چکی ہیں، جن کے مطابق اس کی پیدائش 1999 میں ہوئی۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ شروع سے ان کے پاس نہیں تھا بلکہ 2009 میں ایک گاڑی میں سے ملا تھا، جس کے بعد گنیز کی جانب سے ان کے ثبوت کو ناکافی قرار دیا گیا تھا۔
اب گینز کی جانب سے اسی کتے کی مالک سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔

شیئر: