Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عائلی امور کی عدالت نے سعودی لڑکی کے نسب کا کیس نمٹا دیا

والد برتھ سرٹیفکیٹ کے اجرا کے حوالے سے ٹال مٹول کررہے تھے۔  (فوٹو: المرصد) 
سعودی عرب میں عائلی امور کی عدالت نے سعودی بچی کے نسب کا کیس چند ہفتوں میں نمٹا دیا۔ 
عکاظ اخبار کے مطابق مدینہ منورہ گورنریٹ نے عائلی امور کی عدالت سے نسب کیس کا فیصلہ جاری ہوتے ہی عمل درآمد بھی کرادیا۔ 
20 سالہ  لڑکی ’حنان‘ کے والد برتھ سرٹیفکیٹ کے اجرا کے حوالے سے ٹال مٹول کررہے تھے۔   
لڑکی کی والدہ نے عدالت کو بتایا تھا کہ’ اس کے سابقہ شوہر سے حنان سمیت چار بچے ہوئے تھے  تین لڑکوں کے برتھ سرٹیفکیٹ جاری کرادیے تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود حنان کا برتھ سرٹیفکیٹ جاری نہیں کرایا۔‘ 
والدہ کا کہنا تھا ’ان کی بیٹی ثانوی سکول پاس کرنے جارہی ہے یونیورسٹی میں داخلے کا وقت بھی آ پہنچا ہے۔‘
عدالت نے والد کو مقررہ تاریخوں پر طلب کیا مگر وہ کسی بھی تاریخ پرپیش نہیں ہوا تھا۔
آخر کار عدالت نے پولیس کے ذریعے طلب کیا اور تمام حالات معلوم کرنے کے بعد لڑکی کا  برتھ  سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا حکم دیا۔ 
عدالت نے لڑکی کے والد کو برتھ سرٹیفکیٹ جاری کرانے، قانونی دستاویز مکمل کرنے اور قومی شناختی کارڈ بنوانے کا پابند کیا۔

شیئر: