’ایکس‘ نامی مرض زیادہ خطرناک نہیں: سعودی وزارت صحت
مرض حقیقت میں اتنا خطرناک نہیں جتنا عالمی ادارہ صحت کے بیان سے لگتا ہے(فوٹو: اخبار24)
سعودی وزارت صحت نے مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں سے کہا ہے کہ ’ایکس‘ نامی مستقبل کے مرض سے تشویش میں مبتلا نہ ہوں۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت صحت نے بیان میں کہا کہ ایکس بیماری اس قدر خطرناک نہیں جتنا کہ عالمی ادارہ صحت کے بیان سے محسوس ہوتا ہے۔‘
وزارت صحت نے کہا کہ ’عالمی ادارہ صحت کا بیان فرضی منظر نامے اور تخیلاتی صورتحال پر مشتمل ہے۔ یہ مرض حقیقت میں اتنا خطرناک نہیں جتنا عالمی ادارہ صحت کے بیان سے لگتا ہے۔‘
بیان میں کہا گیا کہ’ اس طرح کی خبر ہر سال جاری کی جاتی ہے۔ وزارت صحت انجانے امراض سے نمٹنے کے لیے پوری طرح سے تیار رہتی ہے اور ہر طرح کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھتی ہے۔‘
وزارت صحت نے کہا کہ ’عالمی ادارہ صحت اور ماہرین صحت گزشتہ عشروں کے دوران جو بیانات دیتے رہے ہیں ان کا مقصد یہ ہے کہ دنیا بھر کے ممالک اپنے یہاں صحت نظام کو موثر بنائیں۔ وبائی صورتحال پر نظر رکھنے اور ان سے نمٹنے کے لیے موثر انتظامات کا اہتمام کریں۔‘
وزارت صحت نے کہا کہ’ ہر سال انتباہ کے اجرا کا مقصد یہ پیغام دینا ہے کہ دنیا بھر کے انسان یکے بعد دیگرے وباؤں سے دوچار ہوسکتے ہیں کیونکہ ہم سب جراثیم اور بڑی تعداد میں وائرس زدہ ماحول میں زندگی بسر کررہے ہیں۔‘
’جراثیم اپنا رنگ و روپ بدلتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے مختلف قسم کی وباؤں کی پیشگی اطلاع دینا مشکل ہے۔ مستقبل میں رونما ہوسکنے والے انجانے مرض کو ایکس کا نام اسی تناظر میں دیا گیا ہے۔ وزارت صحت نے کہا کہ ’مختلف وائرس اور جراثیم قدرتی نظام کا حصہ ہیں۔ انجانے اسباب کے تحت یہ جراثیم قدرتی رکاوٹوں کو عبور کرکے انسانوں کو لگ جاتے ہیں۔‘