خاتون کھلاڑی کا بوسہ: ہسپانوی فٹبال فیڈریشن کے سابق سربراہ پر تین سال کی پابندی برقرار
46 سالہ روبیلز نے ستمبر میں تنقید کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کی اپیل کمیٹی نے جمعے کو ہسپانوی فٹ بال فیڈریشن (آر ایف ای ایف) کے سابق سربراہ لوئس روبیلز کی اپیل کو مسترد کرنے کے بعد ان پر تین سال کی پابندی برقرار رکھی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اگست میں سپین کی ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ کے خلاف جیت کے بعد مبینہ طور پر رضامندی کے بغیر کھلاڑی جینی ہرموسو کا بوسہ لینے کے بعد 30 اکتوبر کو روبیلز پر فٹ بال سے متعلق تمام سرگرمیوں پر تین سال کے لیے پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
لوئس روبیلز نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی لیکن جسے مسترد کر دیا گیا ہے، تاہم اس فیصلے کے خلاف اب بھی ثالثی کی عدالت میں اپیل کی جا سکتی ہے۔
فیفا نے کہا ہے کہ ’اپیل کمیٹی مطمئن تھی کہ مسٹر روبیلز نے فیفا ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل کے دوران اور اس کے بعد فیفا ڈسپلنری کوڈ کے آرٹیکل 13 کے تحت درج اصولوں کے خلاف رویہ اختیار کیا۔‘
فیفا نے مزید کہا کہ روبیلز کو اس فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
46 سالہ روبیلز نے ستمبر میں یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا کہ آر ایف ای ایف میں ان کا عہدہ ناقابل برداشت ہو گیا ہے۔ انہوں نے ابتدائی طور پر کھلاڑیوں، سیاستدانوں اور خواتین کے گروپوں کے دباؤ کے باوجود دستبردار نہ ہونے کا عزم کیا تھا۔
ہسپانوی ہائی کورٹ کے ایک جج نے جمعرات کو تجویز پیش کی کہ روبیلز کو بوسے پر مقدمے کا سامنا کرنا چاہیے، یہ کہتے ہوئے کہ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ بوسہ ’اتفاق سے نہیں تھا اور یہ یکطرفہ اور حیران کن اقدام تھا۔‘
جج نے خواتین کی ٹیم کے سابق کوچ جارج ولڈا کے ساتھ ساتھ مردوں کی ٹیم کے سپورٹ ڈائریکٹر البرٹ لوک اور فیڈریشن کے مارکیٹنگ چیف روبن رویرا کے خلاف مقدمہ چلانے کی بھی درخواست کی، کیونکہ انہوں نے مبینہ طور پر خاتون کھلاڑی پر یہ کہنے کے لیے دباؤ ڈالا کہ وہ کہیں کہ بوسہ رضامندی سے لیا گیا۔