Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین بجٹ: نریندر مودی الیکشن میں لوگوں کو خوش کرنے کے بجائے مقبولیت کا سہارا لیں گے

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن یکم فروری کو 2024-25 کے بجٹ کا اعلان کریں گی (فوٹو: انڈین ایکسپریس)
انڈین وزیر اعظم نریندر مودی سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ عام انتخابات سے قبل بجٹ میں نئے فلاحی پروگراموں پر زیادہ خرچ کرنے کے رجحان کو روکیں گے اور بجٹ کے خسارے کو کم کرتے ہوئے معیشت کے بنیادی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کریں گے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن یکم فروری کو 2024-25 کے بجٹ کا اعلان کریں گی۔
سٹی گروپ کے ماہر اقتصادیات سمیرن چکرورتی نے کہا کہ ’حکومت ممکنہ طور پر انتخابات سے قبل سیاسی پیغام رسانی، مالیاتی استحکام کی ضروریات اور کیپیکس پر مسلسل توجہ مرکوز کرنے کے درمیان توازن قائم کرنا چاہتی ہے۔‘
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ’مثال کے طور پر حکومت خواتین ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے خواتین کسانوں کی سالانہ ادائیگی کو دوگنا کر کے 12 ہزار روپے کر سکتی ہے لیکن اس پالیسی پر سالانہ صرف ایک ارب 44 لاکھ ڈالر خرچ ہوں گے، جو کہ حکومت کے مجموعی اخراجات میں ایک معمولی رقم ہے۔‘
حکومت ممکنہ طور پر اگلے مالی سال کے لیے اپنی بڑی سبسڈیز کو بھی برقرار رکھے گی جو کہ یکم اپریل سے رواں سال کی سطح پر تقریباً 48 ارب ڈالر پر شروع ہوتی ہے۔
نریندر مودی نے اپنے مفت غذائی اجناس کے پروگرام کو اگلے پانچ سالوں کے لیے بڑھا دیا، اور اس پر بھی بہت کم اضافی خرچ آئے گا کیونکہ برسوں سے یہ غذائی پروگرام چلایا جا رہا ہے۔
حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ نوجوانوں میں بے روزگاری پر اپوزیشن کی تنقید کو بھی مدنظر رکھے گی جس کے لیے غیر ملکی اور ملکی صنعت کاروں کو سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنے کی کوشش کرے گی، اس امید پر کہ اس کی پالیسیاں بالآخر ملازمتیں پیدا کریں گی۔

انڈیا کی معیشت نے جولائی-ستمبر کی سہ ماہی میں 7.6 فیصد ترقی کی (فوٹو: منی ٹوڈے)

انتخابی سال میں مالیاتی خسارے میں ممکنہ طور پر کمی سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے مودی کی مقبولیت اور رام مندر کے افتتاح جیسے جذباتی اقدامات کا سہارا لے گی۔
’کیپٹل اکنامکس‘ کے ڈپٹی چیف اور ماہر اقتصادیات شیلان شاہ نے کہا کہ ’چونکہ یہ عام انتخابات کا سال ہے، حکمران بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کے اندر کچھ لالچ ہو گا کہ وہ بڑے مالیاتی انعامات کا اعلان کرے۔‘
’لیکن حالیہ ریاستی انتخابات میں بی جے پی کی غیر معمولی کارکردگی کے بعد ہم سمجھتے ہیں کہ اس کے پاس کافی سیاسی ووٹ بینک ہے کہ وہ مالیاتی خسارے کو کم کرنے کے لیے اپنے طویل مدتی عزائم کو متوازن کر سکے۔‘
انڈیا کی معیشت نے جولائی-ستمبر کی سہ ماہی میں 7.6 فیصد ترقی کی، اور 31 مارچ کو ختم ہونے والے پورے سال کے لیے 7.3 فیصد کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔
2024-25 کے لیے کیپٹل اخراجات میں سال بہ سال 20 فیصد تک مزید اضافہ متوقع ہے۔

شیئر: