Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: مرکزی حکومت نے ’سٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ‘ پر مزید پانچ برس کی پابندی لگا دی

وزارت داخلہ نے پیر کو جاری کیے گئے اپنے نوٹیفیکشن میں 29 وجوہات بیان کی ہیں (فائل فوٹو: سکرین گریب)
انڈیا کی وزارتِ داخلہ نے سٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا(ایس آئی ایم آئی) نامی تنظیم پر مزید پانچ برس کی پابندی عائد کر دی ہے۔
اخبار ’دی ہندو‘ کے مطابق اس تنظیم کو 2001 میں پہلی مرتبہ انسدادِ دہشت گردی کے قانون( یو اے پی اے) کے تحت ’غیرقانونی تنظیم‘ قرار دیا گیا تھا۔
انڈیا کی وزارتِ داخلہ نے پیر کو ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’ایس آئی ایم آئی بھارت کی سکیورٹی اور خودمختاری کو نقصان پہچانے کے لیے دہشت گردی کو بھڑکانے اور مختلف کمیونیٹیز کے درمیان ہم آہنگی اور امن کو سبوتاژ کرنے میں ملوث ہے۔‘
اس پابندی کا جواز پیش کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے پیر کو جاری کیے گئے اپنے نوٹیفیکشن میں 29 وجوہات بیان کی ہیں۔
ان وجوہات میں ایس آئی ایم آئی کے سابق کارکنوں کے خلاف گزشتہ پانچ برس میں 17 مقدمات کا اندراج، 206 سے 2014 کے دورانیے میں اس تنظیم کے 11 افراد کو جرائم کی وجہ سے سزائیں ہونا شامل ہے۔
اس تنظیم کے خلاف تازہ مقدمات میں وہ ایف آئی آر بھی شامل ہے جو 25 اگست 2019 کو راجستھان کے علاقے سوائی مادھپور میں درج ہوئی جس کے مطابق اس تنظیم کے کارکنوں نے جامع مسجد کی چھت سے وِشوا ہندو پرِیشد (وی ایچ پی) کی ریلی پر پتھراؤ کیا تھا۔
تاہم کچھ مقدمات میں یہ واضح نہیں ہے کہ مشتبہ افراد کا ایس آئی ایم آئی سے تعلق ہے یا نہیں۔
انڈیا کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے‘ نے کچھ افراد کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا ہے جس میں چند افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے2022 میں وزیراعظم نریندر مودی کے دورے کے موقعے پر خلل پیدا کرنے کی سازش کی۔
ایک اور مقدمہ ایس آئی ایم آئی کے سابق نیشنل جنرل سیکریٹری ثاقب نچن کے خلاف درج کیا گیا ہے جس میں ان پر یہ الزام عائد کیا گیا کہ وہ مسلمانوں کو جہاد یا ہجرت کے لیے تیار کرنے اور انتہاپسندانہ نظریات پھیلانے کے عمل میں ملوث ہیں۔
وزارت داخلہ نے کچھ ایسے افراد کا ذکر بھی کیا ہے جن کے بارے میں حکام کا دعویٰ ہے انہوں نے بعد میں انڈیا مخالف مسلح مسلم تنظیموں میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

ریاستوں کو مرکزی وزارتِ داخلہ کی تجویز

انڈیا کی وزارت داخلہ نے کہا کہ آندرا پردیش، گجرات، جھاڑکھنڈ، کیرالہ، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، راجستھان، تامل نادو، تلنگانہ، اترپردیش کی حکومتوں کو ایس آئی ایم آئی کو ’غیرقانونی تنظیم‘ قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

شیئر: