Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیصلے پر پی ٹی آئی کا سخت ردعمل، علیمہ خان اپنے وکیلوں پر برہم

اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے وکیل جواب دیں‘ (فوٹو: اے ایف پی)
عمران خان اور ان کی اہلیہ کو توشہ خانہ کیس میں 14،14 برس کی سزا سنائے جانے کے بعد پی ٹی آئی کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے جبکہ ان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اپنے وکلا پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
منگل کو راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتکو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے وکیل جواب دیں جنہوں نے کہا تھا کہ بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز ہمارے لیے کھڑی ہوں گی۔‘
’پہلے تو وکیل یہ بتائیں کہ ججز تو انہی میں سے بنائے جاتے ہیں انہوں نے یہ بات کیوں نہیں دیکھی کہ وہ ہمیں انصاف دلا سکیں گے یا نہیں۔‘
علیمہ خان نے کہا کہ ’ہم سمجھے تھے کہ بار کونسلز اور وکلا تنظیمیں ان سب معاملات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔‘
ان کے بقول ’کوئی کیوں نہیں بول رہا، سب اپنی اپنی الیکشن کمپینز میں لگے ہوئے ہیں۔‘
فیصلہ آنے کے بعد پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ فیصلے سے ہمارے جوڈیشل سسٹم پر بہت بڑا سوالیہ نشان لگ گیا ہے کہ سائفر اور توشہ خانہ کیس کو کیسے چلایا گیا، اس سے مقدمے میں ہونے والی قانون شکنی بھی بے نقاب ہوئی ہے۔ ایسے ٹرائلز یقیناً ہائیکورٹ کی ڈسٹ بن میں ڈالے جانے کے لائق ہیں۔‘
پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ایک بار پھر عمران خان اور بشرٰی بی بی کے خلاف مقدمے کو شرمناک انداز میں چلایا گیا۔‘
پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ ایک ہماری عدالتی نظام کی تاریخ کا افسوسناک دن ہے۔
ایک قص فیصلے کا مطلب یہ تھا کہ اسے ہائیر کورٹ میں معطل کر دیا جائے گا کیونکہ گواہ کیس کی بنیاد کے حوالے سے واقفیت نہیں رکھتے تھے اور ساضھ طور پر سمجھوتہ کرتے نظر آئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جلدبازی میں کیے گئے فیصلے پی ٹی آئی کے الیکشن کے لیے جوش اور کسی بھی سپورٹر پر اثرنداز نہیں ہو سکتے۔

 

شیئر: