Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیدھے سادے عمران خان غلط لوگوں کو نہ پہچان پائے: شاندانہ گلزار

پشاور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 30 کی امیدوار شاندانہ گلزار نے کہا ہے کہ عمران خان اچھے اور برے لوگوں میں فرق نہیں کرسکتے، وہ پارٹی کے اندر غلط لوگوں کو پہچان نہیں پائے۔
پاکستان تحریک انصاف کی نامزد کردہ امیدوار شاندانہ گلزار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑرہی ہیں۔
انہوں نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اگر شفاف انتخابات ہوئے تو صوبے میں 80 فیصد نشستیں حاصل کر لیں گے۔
’خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی 45 نشستوں میں سے 36 سیٹوں پر جیت یقینی ہے اگر ڈبے نہ چرائے گئے، اگر مارپیٹ نہ ہوئی تو جیت ہماری ہے۔‘
شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ ووٹ اس بار صرف عمران خان کا ہے۔ ’آپ دیکھیں گے کہ پیپلزپارٹی، مسلم لیگ اور جے یو آئی والے بھی عمران خان کو دیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرے حلقے میں لوگ جوق در جوق پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں، نوجوانوں کے علاوہ بزرگوں کی بھی ہمیں حمایت حاصل ہے۔‘
سابق ایم این اے شاندانہ گلزار کا کہنا تھا کہ اس صوبے میں پی ٹی آئی کی کارکردگی کی وجہ سے ووٹ دیا جائے گا۔ ’عمران خان نے صحت کارڈ، سونامی ٹری، احساس پروگرام اور سب سے بڑھ کر نوجوانوں کو شعور دیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ہماری حکومت نے ساڑھے تین سال میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے زیادہ نوکریاں دی ہیں جو کام یہ سارے مل کر 76 برسوں میں نہ کر پائے وہ خان صاحب نے تین سال میں کر دکھایا۔‘

عمران خان کو کس چیز نے زیادہ نقصان پہنچایا؟

پی ٹی آئی کی رہنما شاندانہ گلزار نے اردو نیوز کے سوال پر موقف اپنایا کہ ’عمران خان مردم شناس نہیں، وہ پارٹی میں موجود غلط لوگوں کو پہچان نہ پائے۔‘
مزید کہا کہ ’خان صاحب سیدھے سادھے ہیں وہ اچھے اور برے لوگوں میں فرق نہیں کر سکتے۔‘
شاندانہ گلزار کے مطابق عمران خان کو بار بار سمجھایا گیا مگر وہ کسی کی نہیں سنتے تھے۔ ’عمران خان دل کے بہت نرم ہیں، مجھے لگتا ہے اگلی دفعہ ان کو سخت ہو کر ڈنڈا اٹھانا پڑے گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو یوٹرن اس لئے کہا جاتا ہے کہ وہ غلط کام کو دیکھ کر رک جاتے تھے وہ اپنے فیصلے کو فورا واپس لے لیتے تھے اج کل کے زمانے میں ایساکون ہے جو غلطی کو دیکھ کر فیصلہ بدلے۔

کیا پرویز خٹک کامیاب ہو سکے گا؟

این اے 30 کی امیدوار شاندانہ گلزار کی رائے ہے کہ ’پرویزخٹک کے جیتنے کا امکان بہت کم ہے۔’
انہوں نے کہا کہ ’پرویزخٹک کو کس نے یقین دلایا ہے کہ اگلے وزیراعلی وہ ہوں گے یہ ایک بہت سنجیدہ اور خطرناک بیان ہے۔‘

کیا الیکشن کے دن دھاندلی کا خدشہ ہے؟

شاندانہ گلزار نے موقف اپنایا کہ پری پول دھاندلی ہورہی ہے۔ ’میرے حلقے کے ووٹر لسٹ میں ہزار بندے غائب ہیں دو الگ الگ فہرستیں دی گئی ہیں جس میں کچھ نام موجود ہیں اور کسی کے نہیں ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’نہیں معلوم ایسا کیوں کیا جا رہا ہے مگر ہم پولنگ کے دن دھاندلی کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ مجھے یقین ہے کہ اس بار لوگ نکلیں گے اور عمران خان کے کھلاڑیوں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کریں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’عمران خان ایک شخص نہیں بلکہ اب یہ ایک سوچ اور نظریہ بن چکا ہے جس کو شکست دینا ناممکن ہے۔‘
شاندانہ گلزار نے اپنا منشور بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ’امن و امان کی صورتحال بہتر کرکے شہریوں کو روزگار دینا ہے تاکہ معاشی طور پر اپنے پاؤں پر کھڑے ہو جائیں۔ اسی طرح صحت، تعلیم اور فلاح و بہبود کے لیے بھی منصوبے شروع کیے جائیں گے۔‘

شیئر: