انتخابی سرگرمیوں پر حملے، کوئٹہ میں ڈبل سواری پر پابندی
انتخابی سرگرمیوں پر حملے، کوئٹہ میں ڈبل سواری پر پابندی
جمعہ 2 فروری 2024 19:59
زین الدین احمد -اردو نیوز، کوئٹہ
جمعے کو ملاخیل آباد میں چند گھنٹوں کے وقفے سے یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے ہوئے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
بلوچستان میں جمعے کو بھی انتخابی مہم اور امیدوار عسکریت پسندوں کے نشانے پر رہے۔ بم دھماکوں سمیت تشدد کے سات واقعات ہوئے جبکہ دو بم حملوں کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔
کوئٹہ میں تین دنوں میں چھ بم دھماکوں کے بعد موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کے مطابق پابندی پانچ فروری تک رہے گی۔ تاہم خواتین، بچے اور بزرگ شہری اس پابندی سے مستثنٰی ہوں گے۔
جمعے کو کوئٹہ کے نواحی علاقے مشرقی بائی پاس پر ملاخیل آباد میں چند گھنٹوں کے وقفے سے یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے ہوئے۔
علاقے کے ایس ایچ او شفیق احمد نے بتایا کہ پہلا دھماکا جمعہ کی صبح مظلوم اولسی تحریک کے پی بی 45 کے امیدوار سیلاب خان کے دفتر کے قریب ہوا جس میں تین افراد گل اختر، محمد یوسف اور عبدالقادر زخمی ہوگئے۔ دوسرا دھماکا بھی اسی علاقے میں کچھ فاصلے پر ایک نالے میں جمعہ کی شام ہوا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
جمعے کی رات کو قلات کے علاقے مغل چوک پر پیپلزپارٹی کے پی بی 36 قلات سے امیدوار نعیم دہوار کے انتخابی دفتر پر نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا۔ قلات پولیس کنٹرول کے مطابق دھماکے میں تین افراد زخمی ہوگئے۔
جمعے کی دوپہر کو ضلع پنجگور کے علاقے چتکان میں نامعلوم افراد نے نیشنل پارٹی کے پی بی 30 سے امیدوار سابق صوبائی وزیر رحمت صالح بلوچ کی رہائشگاہ پر حملہ کیا۔ مقامی پولیس کے مطابق نامعلوم افراد نے گرینڈ لانچر کے ذریعے دو دستی بم پھینکے جو گھر کے اندر گر کر پھٹ گئے، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سابق صوبائی وزیر کے محافظوں کی جوابی کارروائی پر حملہ آور فرار ہوگئے۔
جمعے کی شام کو ضلع کیچ کی تحصیل مند میں پی بی 27 سے آزاد امیدوار فدا حکیم کے قافلے پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی۔
پولیس کے مطابق فائرنگ سے فدا حکیم کی گاڑی سمیت تین گاڑیوں کو گولیاں لگیں، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ فداحکیم رند اپنے محافظ کے ہمراہ انتخابی مہم کے لیے جارہے تھے۔ محافظوں کی جوابی فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔ فدا حکیم کی رہائشگاہ پر بھی اس سے پہلے نامعلوم افراد نے حملہ کیا تھا۔
ضلع خاران میں سکیورٹی فورسز نے دو بم برآمد کرکے ناکارہ بنا دیے۔ ایس ایچ او سٹی خاران رحمت علی کے مطابق ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے دفتر کے قریب نامعلوم افراد نے ایک سے ڈیڑھ کلو وزنی بم نصب کر رکھا تھا جسے بروقت اطلاع ملنے پر بم ڈسپوزل سکواڈ نے ناکارہ بنا دیا۔
اسی طرح کچھ فاصلے پر چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے بھائی این اے 260 چاغی کم نوشکی کم واشک کم خاران سے امیدوار اعجاز سنجرانی کے انتخابی کیمپ پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا تھا جو پھٹ نہیں سکا۔ بی ڈی ٹیم نے فائرنگ کرکے دستی بم دھماکے سے ناکارہ بنا دیا۔
ضلع نوشکی میں نامعلوم افراد نے پولیس تھانہ نوشکی پر دستی بم پھینکا جو تھانے کے دروازے کے قریب گر کر پھٹ گیا۔ پولیس گیٹ کو جزوی نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ساحلی شہر گوادر کے علاقے جیوانی میں گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کوہسار بازار کی چھت پر نامعلوم افراد نے کریکر پھینکا جس کے دھماکے سے سکول کی چادر کی بنی چھت ٹوٹ گئی، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس کے مطابق حملے کے وقت سکول بند تھا اور کوئی طالب علم موجود نہیں تھا۔ اس سکول میں 8 فروری کو پولنگ سٹیشن کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
آواران کے ضلعی ہیڈ کوارٹر سے تقریباً پانچ کلومیٹر دور قاسم جو میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق فورسز نے جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک مبینہ حملہ آور مارا گیا جس کی شناخت شوکت عرف کماش کے نام سے ہوئی۔ فورسز نے لاش ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں پولیس کے حوالے کردی۔