Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدت میں نکاح کا کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی دونوں کو 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ

کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی جہاں سابق وزیراعظم عمران خان قید ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سینیئر سول جج قدرت اللہ نے سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت میں نکاح کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا جس کے تحت نکاح غیر شرعی قرار دیا گیا۔
عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7، 7 سال قید اور 5، 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔
جج قدرت اللہ نے عمران خان، بشریٰ بی بی اور ان کے وکلا کی موجودگی میں فیصلہ سنایا۔ درخواست گزار خاور مانیکا اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہے۔ گذشتہ روز بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 342 کا بیان بھی قلمبند کرا دیا تھا۔
فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے گذشتہ روز 14 گھنٹوں کی طویل سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف خاور مانیکا نے پرائیوٹ طور پر شکایت دائر کر رکھی تھی۔ کیس کے چاروں گواہوں کے بیانات پر جرح گذشتہ روز مکمل کی گئی تھی۔
دورانِ عدت نکاح کیس ہے کیا؟
بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عمران خان پر الزام لگایا تھا کہ اُن کا اور بشریٰ بی بی کا نکاح دوران عدت ہوا۔ خاور مانیکا نے 25 نومبر کو اسلام آباد کی سیشن کورٹس میں درخواست دائر کی تھی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف دائر شکایت میں خاور مانیکا نے دو قسم کے الزام لگائے۔ شکایت میں عدت میں نکاح کا الزام لگایا اور سیکشن 496 بی کے تحت ناجائز تعلقات کا الزام بھی لگایا۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدالت نے چارج فریم کرتے ہوئے ناجائر تعلقات کا الزام حذف کر دیا۔
عدت میں نکاح کا کیس 12 دسمبر کو قابل سماعت ہوا اور عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کیے، کیس کی اڈیالہ جیل میں 4 سماعتیں ہوئیں۔
دوران نکاح عدت کیس کا ٹرائل اسلام ہائیکورٹ نے 2 ہفتے تک معطل رکھا۔ بشریٰ بی بی نے 14 نومبر کی طلاق کو من گھڑت قرار دے کر عدت ختم ہونے کے بعد نکاح کا بیان دیا۔ خاور مانیکا نے 14 نومبر 2017 کو طلاق دینے اور عدت کے دوران بشریٰ بی بی کی جانب سے دوسرا نکاح کیے جانے کا بیان دیا۔ 

عمران خان نے کہا کہ ’جتنے کیسز میرے خلاف بنائے گئے اتنے آج تک کسی کے خلاف اتنے کیسز نہیں بنائے گئے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

پی ٹی آئی کا دورن عدت نکاح کیس کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے عدالتی فیصلے کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ ’ہم اس فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ جائیں گے۔ ہائی کورٹ میں درخواست دیں گے، اگر چھٹیاں نہیں ہیں تو آج ہی درخواست دائر ہو گی۔‘
دوران عدت نکاح کیس کا نہ سر ہے نہ پاؤں: پی ٹی آئی 
گوہر خان نے عدالتی فیصلے کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ ہہ کیس عون چوہدری کی خواہش پر بنایا گیا۔ دو دن کے اندر 14، 14 گھنٹے سماعت کر کے کیس مکمل کیا گیا۔ بیرسٹر گوہر کے مطابق یہ سب سیاسی مقاصد کے لیے ہو رہا ہے۔عمران خان کے کردار پر کیچڑ اچھالا جا رہا ہے۔
’ہمیں مختصر وقت میں زیادہ سے زیادہ سزا سنائی گئی۔ خان نے کہا ہے کہ چاہے ہزار سال یہاں رہنا پڑا تو رہوں گا، عوام پر امن رہے اور 8 فروری کو نکلے۔‘
 مر جاؤں گا کبھی ڈیل نہیں کروں گا : عمران خان کی غیر رسمی گفتگو
فیصلے کے بعد عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کے دوران کہا کہ ’مجھ پر 200 کیسسز بنائے گئے۔ آج تک کسی کے خلاف اتنے کیسز نہیں بنائے گئے۔ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نااہل کیا، جے آئی ٹی بنی، لیکن سب کیسز ختم کردیے گئے۔ میں مر تو جاؤں گا مگر ڈیل نہیں کروں گا۔‘ 
عدالتی فیصلے کے بعد بشریٰ بی بی نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ ’عدت کا معاملہ قرآن مجید میں واضح ہے۔ فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔ باہر سے غلام آگیا ہے وہ اب اُن کی نوکری کرے گا۔‘

شیئر: