Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضلع بدین: کیا مرزا فیملی پھر پیپلز پارٹی کے لیے خطرہ بننے جا رہی ہے؟

فہمیدہ مرزا کے مطابق سندھ کے عوام اب فیصلہ کر چکے ہیں کہ انہیں کس طرف جانا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
صوبہ سندھ میں سنہ 2024 کے عام انتخابات میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو مرزا فیملی سے ایک بار پھر خطرہ درپیش ہے۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا اور ان کے شوہر سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے پی پی پی کے اندرونی اختلافات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حلقے میں کئی اہم شخصیات کو اپنے قریب کر لیا ہے۔ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا ہے کہ آٹھ فروری کا دن ہماری فتح کا دن ہو گا۔
سندھ کے ضلع بدین میں پیپلز پارٹی کو اپنے ہی رہنماؤں کی ناراضگیوں کا سامنا ہے۔ پارٹی ٹکٹس کی تقسیم کے دوران نظر انداز کیے گئے رہنماؤں کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات وقت کے ساتھ ساتھ انتخابات پر اثر انداز ہوتے جا رہے ہیں۔
مقامی رہنماؤں کی ناراضگیوں کے بعد آصفہ بھٹو کے بدین کے دورے سے وقتی طور پر معاملات تھم ضرور گئے لیکن اب بھی پیپلز پارٹی کے علاقائی ذمہ داران کے درمیان دھڑے بندی کا خبریں گردش کر رہی ہیں۔ جس کا بھرپور فائدہ گرینڈ ڈیموکریٹک پارٹی (جی ڈی اے) کے امیدوار اٹھا رہے ہیں۔
جی ڈی اے رہنما ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی بحال ہونے کے بعد بدین میں دونوں رہنما انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا کے مطابق سندھ کے عوام اب فیصلہ کر چکے ہیں کہ انہیں کس طرف جانا ہے۔ صوبے کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔ لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے عوامی جماعت ہے، ہم جانتے ہیں کہ صوبے کے مسائل کیا ہے اور انہیں کیسے حل کیا جا سکتا ہے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے جیل کے رفیق اور قریبی دوست ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اب ان کے مخالف کیمپ میں ہیں۔ وہ اس بار بدین سے انتخابات میں خود امیدوار تو نہیں ہے لیکن ان کے دونوں صاحبزادے حسنین مرزا اور حسام مرزا الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ 

مقامی رہنماؤں کی ناراضگیوں کے بعد آصفہ بھٹو کے بدین کے دورے سے وقتی طور پر معاملات تھم ضرور گئے۔ (فائل فوٹو: پی پی پی)

سندھ کے ضلع بدین کے حلقہ این اے 223 سے سابق سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا الیکشن لڑ رہی ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 70 سے حسنین مرزا جی ڈی اے کے امیدوار ہیں۔ پی ایس 71 سے حسام مرزا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وہ بھی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار ہیں۔
پی ایس 71 میں پیپلز پارٹی کے امیدوار تاج محمد اور جی ڈی اے کے حسام مرزا کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ اسی طرح پی ایس 70 پر پیپلز پارٹی کے امیدوار ارباب عامر امان کا جی ڈی اے کے حسنین مرزا کے سخت مقابلہ متوقع ہے۔
اسی علاقے سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 223 پر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا مقابلہ پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار اور سابق مشیر رسول بخش چانڈیو سے ہے۔ سندھ میں حلقہ این اے 223 کا شمار ان حلقوں میں ہوتا ہے جہاں سنہ 2018 میں ایک ایک ووٹ کو قیمتی قرار دیا گیا تھا۔
سنہ 2018 کے عام انتخابات میں بدین ٹو کا یہ حلقہ این اے 230 تھا۔ اس حلقے میں پاکستان پیپلز پارٹی اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا تھا۔ یہ سیٹ جی ڈی اے جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی۔ اس حلقے سے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے 96 ہزار 875 ووٹ حاصل کیے تھے۔ ان کے مدمقابل پیپلز پارٹی کے امیدوار حاجی رسول بخش چانڈیو کو 96 ہزار 15 ووٹ پڑے تھے۔ یوں جی ڈی اے کی امیدوار 860 ووٹوں کی برتری سے یہ سیٹ جیتنے میں کامیاب ہوئیں تھی۔

شیئر: