میران شاہ میں محسن داوڑ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی
محسن داوڑ کو میران شاہ ہسپتال کر دیا گیا ہے (فائل فوٹو)
نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ اور سابق رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ میران شاہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گئے ہیں، جن کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے ضم قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جہاں سابق ایم این اے اور این اے 40 سے امیدوار محسن داوڑ انتخابات کے نتائج میں تاخیر کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی تو اس دوران فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں محسن داوڑ گولی لگنے سے زخمی ہو گئے جبکہ دو افراد زخمی ہوئے۔
محسن داوڑ اور زخمیوں کو میران شاہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈی پی او روحان زیب کے مطابق فائرنگ سے ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم اس بارے میں مزید تفتیش کر کے سے میڈیا کو تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔
محسن داوڑ کے قافلے پر چند روز قبل بھی میران شاہ کے علاقے تپی میں فائرنگ کی گئی تھی تاہم وہ اس میں محفوظ رہے تھے۔
’انتخابات میں دھاندلی‘ کے خلاف بلوچستان میں احتجاج، دھرنے

پاکستان کے صوبے بلوچستان میں عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے بعد احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
سنیچر کو کوئٹہ، سبی، تربت، نصیر آباد، چاغی، لورالائی اور چمن میں احتجاج کیا گیا جبکہ دھرنے بھی دیے گئے ہیں۔
’جنہوں نے ووٹ کے بجائے دھوکہ دیا، اللہ انہیں معاف نہیں کرے گا‘

خیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے نائب چیئرمین محمود خان نے کہا ہے کہ’جس کسی نے بھی مجھے ووٹ نہ دے کر دھوکہ دیا ہے، اللہ اسے معاف نہیں کرے گا۔‘
محمود خان سوات کی صوبائی نشست پی کے 10 اور قومی اسمبلی کے حلقے این اے چار دونوں سے شکست کھا گئے تھے۔
انہوں نے نتائج سامنے آنے کے بعد جمعے کو اپنی رہائش گاہ پر حلقے کے لوگوں سے ملاقات کی جس میں گلے شکوے کرتے دیکھے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ الیکشن کا اصول ہے کہ ایک جیتتا تو ایک ہارتا ہے لیکن دل چھوٹا نہیں کرنا چاہیے۔‘
ان کے مطابق ’میں نے 10 سال عوام کی خدمت کی لیکن مجھے یہ صلہ دیا گیا، میرا ضمیر مطمئن ہے اللہ ان سے ضرور پوچھے گا۔‘

عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا: پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس
تحریک انصاف کے رہنما تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ ’ہم الیکشن جیت چکے ہیں۔100 سے زائد نشستیں ہمارے امیدوار جیت چکے ہیں۔ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ عوام نے پری پول دھاندلی کو شکست دے دی۔‘
25 حلقوں میں مسترد ووٹوں کا مارجن جیت کے مارجن سے زیادہ تھا: فافن
پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے فافن نے ابتدائی مشاہدہ رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ووٹر ٹرن آؤٹ 48 فیصد رہا، 28 فیصد پولنگ سٹیشنز پر افسران نے فارم 45 کی کاپی مبصرین کو نہیں دی۔
سنیچر کو فافن کے چیئرپرسن مسرت قدیم کی جانب سے یوٹیوب پر جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں دو سال سے جاری افراتفری کے بعد انتخابات ہوئے۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی مشق کو منعقد کیا جو قابلِ ستائش ہے۔
رپورٹ کے مطابق آٹھ فروری کو ملک میں پانچ کروڑ سے زیادہ افراد نے ووٹ ڈالا۔ ’آر او آفس میں مبصرین کو نہیں جانے دیا گیا۔ شفافیت پولنگ سٹیشن پر قائم رہی لیکن آر او کے دفتر پر شفافیت پر سمجھوتا ہوا۔ 16 لاکھ بیلٹ پیپرز مسترد ہوئے، گذشتہ الیکشن میں بھی اتنے ہی تھے۔‘
رپورٹ کے مطابق 25 حلقوں میں مسترد ووٹوں کا مارجن جیت کے مارجن سے زیادہ تھا۔ الیکشن میں ریکارڈ امیدوار تھے، حلقہ بندی کے عمل سے کافی امیدوار متاثر ہوئے۔
فافن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ریکارڈ مدت میں حلقہ بندی کی، الیکشن کا دن پُرامن رہا۔ الیکشن کے دن صرف 149 معمولی واقعات ہوئے۔
پی ٹی آئی وکلا کا انتخابی نتائج کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
پی ٹی آئی وکلاء نے الیکشن کے نتائج کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایڈووکیٹ علی بخاری کا کہنا ہے کہ 53 ہزار کی لیڈ سے جیت رہے تھے، دھاندلی ہوئی۔ آر او کے خلاف بھی ایف آئی آر ہو گی اور جوڈیشل انکوائری ہو گی۔