’شکست کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں‘، امیر جماعت اسلامی سراج الحق مستعفی
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے حالیہ عام انتخابات میں پارٹی کی شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی امارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
پیر کو سراج الحق نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ ’الیکشن میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی امارت سے استعفی دے دیا ہے۔‘
قیم جماعت اسلامی کو بھجوائے گئے اپنے استعفیٰ میں سراج الحق نے کہا ہے کہ کوشش اور محنت کے باوجود جماعت کو انتخابات میں کامیابی نہیں دلا سکا۔
’اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ اب مزید ذمہ داری نبھانا مناسب نہیں ہے۔ اس لیے اپنے عہدے سے مستعفی ہوتا ہوں۔ جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن ایک روز قبل ہی امارت کی مدت پوری ہونے پر نے انتخابات کا شیڈول دے چکا ہے۔ اس لیے اب ارکان جماعت نئے امیر کا انتخاب کریں۔‘[
خیال رہے سراج الحق پہلی مرتبہ مارچ 2014 میں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر منتخب ہوئے تھے۔
سراج الحق جب امیر جماعت منتخب ہوئے تھے تو اس وقت خیبرپختونخوا حکومت میں سینئیر وزیر کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ امیر منتخب ہونے کے بعد انہوں نے وزارت چھوڑ دی تھی۔
اس انتخاب میں ان کے مدمقابل سید منور حسن اور لیاقت بلوچ تھے۔ وہ دوسری مدت کے 2019 مین منتخب ہوئے تھے۔
سراج الحق کون ہیں؟
سراج الحق 5 دسمبر 1962 کو ثمر باغ ضلع دیر میں پیدا ہوئے اور انھوں نے تیمر گرہ سوات کے ڈگری کالج سے ڈگری لی۔
وہ 1988 سے 1991 تک جماعت اسلامی کے طلبا ونگ اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ رہے۔
انھوں نے یونیورسٹی آف پشاور سے ایم اے پولیٹیکل سائنس کیا اور 2002 میں صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے رکن منتخب ہوئے۔