موبائل سروس بند ہونے کی وجہ سے الیکشن نتائج میں تاخیر ہوئی: الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن کے مطابق ’انتظامی نقل و حمل کے مجموعی عمل کو موبائل سگنلز کی بندش نے بری طرح متاثر کیا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ موبائل سروس بند ہونے کی وجہ سے پریزائیڈنگ آفیسرز بروقت رزلٹ ریٹرننگ آفیسرز کو نہ بھیج سکے جس کے باعث الیکشن نتائج جاری کرنے میں تاخیر ہوئی۔
پیر کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’پریزائیڈنگ آفیسرز کے فونز میں انسٹالڈ ای ایم ایس موبائل ایپ کو فارم۔45 الیکٹرانک طور پر بھیجنے کے لیے سیلولر کنیکٹوٹی کی ضرورت تھی۔ چونکہ سیلولر سگنلز کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند کر دیا گیا تھا اس لیے پریزائیڈنگ آفیسرز، ریٹرننگ آفیسرز کو الیکٹرانک ڈیٹا بھیجنے سے قاصر رہے۔‘
الیکشن کمیشن کے مطابق ’معمول کی کوآرڈی نیشن اور انتظامی نقل و حمل کے مجموعی عمل کو موبائل سگنلز کی بندش نے بری طرح متاثر کیا، جو کہ مزید تاخیر کا باعث بنا۔‘
’یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ آر او کے دفاتر میں نصب ای ایم ایس کا نظام کنیکٹوٹی پر منحصر نہیں تھا اور ای ایم ایس نے آر او کے دفتر میں تسلی بخش کام کیا۔‘
مزید کہا گیا کہ ’الیکٹرانک مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کا بنیادی کام آر او کے دفاتر میں پریزائیڈنگ آفیسرز کے ذریعے جمع کرائے گئے نتائج کی تیاری اور تدوین تھا اور فارم۔47 (غیر حتمی نتیجہ) تیار کر کے نتائج کا اعلان کرنا تھا۔ پریزائیڈنگ آفیسرز کو پولنگ سٹیشن پر فارم۔45 تیار کر کے اسے اپنے موبائل فون کی مدد سے الیکٹرانک طریقے سے اپنے آر او کو بھیجنا تھا۔ نیز الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 90 کے تحت پریزائیڈنگ آفیسر نے اپنے ریٹرننگ آفیسر کے دفتر ذاتی طور پر پہنچنا تھا۔‘
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ ’انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں، تاہم اکا دکا واقعات سے انکار نہیں جس کے تدارک کے لیے متعلقہ فورمز موجود ہیں، اور الیکشن کمیشن ان دنوں میں بھی دفتری اوقات اور دفتر کے بعد بھی دیر تک ایسی شکایات کو وصول کر رہا ہے اور ان پر فوری فیصلے بھی کیے جا رہے ہیں۔‘