Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم نریندر مودی متحدہ عرب امارات اور قطر کا دو روزہ دورہ کریں گے

جولائی 2023 میں بھی انڈین وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا۔ (فوٹو: پریذیڈنشیل کورٹ)
انڈین وزیراعظم نریندر مودی متحدہ عرب امارات اور قطر کا سرکاری دورہ کریں گے۔
منگل کو وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نریندر مودی 13 سے 14 فروری تک متحدہ عرب امارات اور 14 سے 15 فروری تک قطر کا دورہ کریں گے۔
2014 کے بعد وزیراعظم نریندر کا متحدہ عرب امارات کا یہ ساتواں اور قطر کا دوسرا دورہ ہو گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’گزشتہ 9 برس کے دوران تجارت اور سرمایہ کاری، دفاع اور سلامتی، خوراک اور توانائی کی سکیورٹی اور تعلیم جیسے متنوع شعبوں میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہمارا تعاون کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ ہمارا ثقافتی اور عوام  سے عوام کا رابطہ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔‘
بیان میں وزیراعظم نریندر مودی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’میں ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نہیان سے ملاقات کا منتظر ہوں اور ہماری جامع سٹریٹیجک شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے وسیع تر امور پر بات چیت کروں گا۔‘
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے وائبرینٹ گجرات گلوبل سمٹ 2024 میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی تھی۔
وزیراعظم نریندر مودی متحدہ عرب امارات کے صدر، وزیراعظم اور وزیر دفاع اور دبئی کے حکمراں شیخ محمد بن راشد المکتوم کی دعوت پر 14 فروری کو دبئی میں عالمی حکومتی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے اور اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔
بیان کے مطابق شیخ محمد بن راشد المکتوم سے ملاقات میں وزیراعظم نریندر مودی کی توجہ کثیر الجہتی تعلقات کو مضبوط بنانے پر ہو گی۔
وزیراعظم نریندر مودی دورے کے دوران ابوظہبی میں پہلے ہندو مندر کا افتتاح بھی کریں گے۔

نریندر مودی ابوظہبی میں ایک خصوصی تقریب میں متحدہ عرب امارات میں مقیم انڈین کمیونٹی کے ارکان سے بھی خطاب کریں گے۔
متحدہ عرب امارات کے دورے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی قطر کا دورہ کریں گے اور اعلٰی قطری حکام سے ملاقات کریں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈیا اور قطر کے درمیان تاریخی طور پر قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں۔
’حالیہ برسوں میں ہمارے کثیر الجہتی تعلقات تمام شعبوں میں مضبوط ہوئے ہیں جن میں اعلیٰ سطح کے سیاسی تبادلے، دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی کی شراکت داری کو مضبوط کرنا، اور ثقافت اور تعلیم میں تعاون شامل ہیں۔‘
دوحہ میں آٹھ لاکھ سے زیادہ انڈین شہری موجود ہیں۔

شیئر: