Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برکس اجلاس، نریندر مودی اور شی جن پنگ کی ’دو ٹوک بات چیت‘

چین کی وزارت خارجہ کے مطابق ’سرحدی مسئلے کو مناسب طریقے سے حل کرنا چاہیے‘ (فوٹو: گیٹی امیجز)
چین کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ’انڈین وزیراعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ نے برکس سربراہی اجلاس میں ملاقات کے دوران موجودہ تعلقات پر دو ٹوک بات چیت کی۔‘
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ’صدر شی جن پنگ نے 23 اگست 2023 کو برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ بات چیت کی۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے موجودہ چین انڈیا تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے دیگر معاملات پر دو ٹوک اور گہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔
’صدر شی جن پنگ نے زور دیا کہ چین اور انڈیا کے تعلقات میں بہتری دونوں ممالک اور عوام کے مشترکہ مفادات کو پورا کرتی ہے اور یہ دنیا اور خطے کے امن، استحکام اور ترقی کے لیے فائدہ مند ہے۔‘
چین کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’فریقین کو اپنے دوطرفہ تعلقات کے مجموعی مفادات کو مدنظر رکھنا چاہیے اور سرحدی مسئلے کو مناسب طریقے سے حل کرنا چاہیے تاکہ مشترکہ طور پر سرحدی علاقے میں امن و امان کی حفاظت کی جا سکے۔‘
جمعرات کو انڈیا کے سیکریٹری خارجہ ونے کواترا نے ایک بریفنگ میں بتایا کہ نریندر مودی نے شی جن پنگ سے بات کرتے ہوئے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) سمیت حل طلب مسائل پر انڈیا کے خدشات کو اُجاگر کیا۔

چین اور انڈیا  کے تعلقات 2020 میں لداخ میں ہونے والے تنازعے کے بعد سے کشیدگی کا شکار ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سرحدی علاقوں میں امن و امان برقرار رکھنا اور ایل اے سی کا مشاہدہ اور احترام کرنا انڈیا اور چین کے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ضروری ہے۔‘
ونے کواترا نے مزید بتایا کہ ’دونوں رہنماؤں نے اس حوالے سے متعلقہ حکام کو فوری طور پر کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کی ہدایت دینے پر اتفاق کیا۔‘
جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں ممالک کے تعلقات جون 15 کو لداخ میں ہونے والے تنازعے کے بعد سے کشیدگی کا شکار ہیں، جس میں 20 انڈین فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: