Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کا غزہ مذاکرات کے لیے قاہرہ کا دورہ

اسرائیلی وزیراعظم نے رفح میں حماس کو تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی
اسرائیل کی خفیہ ایجنسی ’موساد‘  کے سربراہ منگل کو اپنے مصری اور امریکی ہم منصب کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر بات چیت کے لیے قاہرہ جا رہے ہیں۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حکام نے بات چیت کی حساسیت کے باعث نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنس سے ملاقات کریں گے۔
قاہرہ میں ہونے والی ملاقات کے موقع پر قطر کے  وزیراعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی بھی موجود ہوں گے  جو اعلیٰ سفارت کار کے طور پر غزہ کی سابقہ جنگ بندیوں کی ثالثی کر چکے ہیں۔
واشنگٹن کے ذرائع نے گذشتہ روز پیر کو تصدیق کی ہے کہ ولیم برنس قطر کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کی تجویز پر بات چیت کے لیے قاہرہ میں متوقع ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کے حکمران حماس کی جانب سے گزشتہ ہفتے ابتدائی ردعمل کو مسترد کر دیا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتنیاہو نے غزہ کے جنوبی شہر رفح میں فوج بھیج کر حماس کو تباہ کرنے کی مہم جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے جہاں تقریباً 14 لاکھ افراد نے پناہ لے رکھی ہے۔

موساد کے ڈائریکٹر سی آئی اے کے سربراہ سے ملاقات کریں گے۔ فائل فوٹو اے پی

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ رفح میں شہریوں کے لیے کسی مناسب انتظام کے بغیر مکمل پیمانے پر ہم  فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کرتے۔
میتھیو ملر کا یہ بیان اس کے چند گھنٹے بعد آیا جب اسرائیلی فورسز نے غزہ میں یرغمال بنائے گئے دو افراد کو چھڑانے کے لیے فضائی آپریشن کیا تاہم حماس کے زیرانتظام علاقے کی وزارت صحت کے مطابق اس آپریشن میں تقریباً 100 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔

جنوبی شہر رفح میں تقریباً 14 لاکھ افراد نے پناہ لے رکھی ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی

غزہ پر اسرائیل کے حالیہ فضائی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے حماس نے کہا ہے کہ اس حملے میں متعدد یرغمالی بی مارے گئے ہیں جب کہ اس دعوے کی اے ایف پی آزادانہ طور پر تصدیق کرنے سے قاصر ہے۔
قبل ازیں حماس کے جنوبی اسرائیل پر 7 اکتوبر کو کئے جانے والے حملے میں عسکریت پسندوں نے تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا جس کے بعد حماس اسرائیل جنگ کا آغاز ہوا تھا۔
بعدازاں نومبر میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد رہا کئے جانے والے یرغمالیوں میں 130 کے قریب باقی ہیں اور اسرائیلی حکام کے مطابق 29 یرغمالی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت 28340 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فائل فوٹو اے پی

سرکاری اعداد و شمار پر مبنی اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق  حماس کے حملےمیں اسرائیل میں تقریباً 1160 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی مسلسل بمباری اور زمینی کارروائیوں کے نتیجے میں کم از کم 28340 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

شیئر: