Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں ’رفح پناہ گزین کیمپ‘ پر اسرائیلی حملوں میں 37 فلسطینی ہلاک

رفح پر اسرائیلی حملے میں 37 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
فلسطینی شہر رفح پر فضائی حملوں کے دوران اسرائیلی سپیشل فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے دو اسرائیلیوں کو آزاد کروانے کا دعویٰ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج نے پیر کو جاری بیان میں کہا کہ ’دفاعی افواج، شین بیت سکیورٹی ایجنسی اور خصوصی پولیس یونٹ کے رفح میں مشترکہ آپریشن کے دوران 60 سالہ سائیمن مارمن اور 70 سالہ لوئی ہیئر کو آزاد کروا لیا ہے۔‘ 
بیان کے مطابق حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو نیر اسحاق کے علاقے سے اغوا کیے گئے دونوں افراد اچھی حالت میں ہیں اور انہیں طبی معائنے کے لیے تل ہشامور ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
اتوار کی رات گئے رفح پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں 37 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیراعظم نیتن یاہو کو ایسا کرنے سے منع کیا تھا۔
اسرائیل نے جنوبی شہر رفح پر شدید حملے ایسے وقت پر کیے جب لوگ سو رہے تھے جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
شدید حملوں کے بعد شہریوں میں خوف کی لہر دوڑ گئی کہ کہیں اسرائیل نے رفح میں زمینی کارروائی کا آغاز تو نہیں کر دیا۔
علاقہ مکینوں کے مطابق اسرائیل نے طیاروں، ٹینکوں اور بحری جہازوں سے حملے کیے ہیں جس میں دو مسجدیں اور کئی گھر تباہ ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے پیر کو کہا کہ جنوبی غزہ پر ’تواتر سے حملے‘ کیے ہیں جو اب اختتام پذیر ہو گئے ہیں تاہم مزید تفصیل نہیں فراہم کی۔
فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل رچرڈ نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ہونے والے آپریشن کے حوالے سے کہا کہ ’یہ انتہائی پیچیدہ آپریشن تھا۔ ہم طویل عرصے سے اس آپریشن پر کام کر رہے تھے۔ ہم مناسب حالات کے انتظار میں تھے۔‘

اسرائیلی فوج نے رفح سے دو یرغمالیوں کو آزاد کروانے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

وائٹ ہاؤس کے مطابق اتوار کو صدر جو بائیڈن نے وزیراعظم نیتن یاہو سے کہا تھا کہ رفح میں موجود  تقریباً دس لاکھ پناہ گزینوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کسی قابل اعتماد منصوبے کے بغیر عسکری آپریشن نہ شروع کیا جائے۔
امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ رفح پر حملہ تباہ کن ہوگا۔ غزہ میں یہ واحد محفوظ مقام تھا جہاں اسرائیلی حملوں سے بےگھر ہونے والے افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کا بائیڈن اور نیتنن یاہو کے درمیان 45 منٹ طویل گفتگو ہوئی ہے۔
نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ فوج کو احکامات جاری کیے گئے تھے وہ رفح کے علاقے کو خالی کروانے کے لیے منصوبہ بنائیں اور وہاں موجود حماس کی چار بٹالین کو تباہ کریں۔

شیئر: