داخلی عازمین کو رہائش میں تاخیر پر ہرجانہ ادا کیا جائے گا، وزارت حج
مشاعر مقدسہ میں رہائش ملنے میں دو گھنٹے کی تاخیر خلاف ورزی شمار ہوگی(فوٹو، ایکس)
سعودی وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ داخلی عازمین حج کی جمع کرائی گئی رقم اسی صورت میں واپس ہوسکتی ہے جب کمپنی عازم حج کو مشاعر مقدسہ میں رہائش فراہم نہ کرے۔
عربی روزنامہ عکاظ کے مطابق مملکت میں وزارت حج و عمرہ کے قوانین کے مطابق سعودی شہری اور یہاں مقیم غیرملکی فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے مقامی حج کمپنیوں کے ذریعے ہی حج ادا کرسکتے ہیں۔
مقامی عازمین حج کے لیے مختلف پیکیجز متعین کیے گئے ہیں جن کی رقم اسی وقت ادا کرنا ہوتی ہے جب حج پیکیج کنفرم کیا جاتا ہے۔
کمپنی کی جانب سے اگر مکہ مکرمہ یا مشاعر مقدسہ میں عازم حج کو رہائش کی فراہمی میں تاخیر کا سامنا ہو تو وہ اس بارے میں وزارت حج میں شکایت درج کرانے کا حقدار ہوگا۔
وزارت حج کی جانب سے اس حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ اگر داخلی عازم حج کو اس کی کمپنی کی جانب سے مکہ مکرمہ یا مشاعر مقدسہ میں رہائش فراہم کرنے میں دو گھنٹے یا اس سے زیادہ تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اوہ اس بارے میں فوری طور پراپنی شکایت وزارت میں درج کرانے کا اہل ہوگا۔ مذکورہ صورت میں کمپنی اس امر کی پابند ہو گی کہ وہ شکایت کنندہ کی جمع کرائی گئی رقم کا 10 فیصد ہرجانے کے طورپر ادا کرے۔
اگر عازم حج کو رہائشی کی فراہمی میں مزید تاخیر کا سامنا ہوتا ہے یعنی پہلی بار اگر اسے منی میں رہائش تاخیر سے فراہم کی گئی ہو اور دوسری بار یہی تاخیر عرفات کے میدان میں بھی ہو تو اس صورت میں ہرجانے کی ادائیگی 15 فیصد ہوگی۔
وزارت حج وعمرہ کا مزید کہنا تھا کہ شکایت کا اندراج کرانے کے بعد زیادہ سے زیادہ 2 گھنٹے کے اندر اس پر کارروائی کی جائے ۔