پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے بعد سنی اتحاد کونسل ملکی تاریخ میں پہلی بار قومی اسمبلی اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں سب سے بڑی پارلیمانی جماعت بن جائے گی جبکہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا تعلق بھی سنی اتحاد کونسل سے ہوگا۔
سوموار کو پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما بیرسٹر گوہر نے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا اور مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں آزاد امیدواروں کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا اعلان کیا۔
پریس کانفرنس میں اگرچہ صاحبزادہ حامد رضا نے واضح کیا ہے کہ ایوانوں میں پالیسی تحریک انصاف کی چلے گی لیکن قانونی اور تاریخی طور پر سنی اتحاد کونسل پارلیمانی جماعت کے طور پر جانی جائے گی۔
مزید پڑھیں
-
تحریک انصاف کا سنی اتحاد کونسل سے پارلیمانی اتحاد کا اعلانNode ID: 837861
سنی اتحاد کونسل ایک سیاسی مذہبی اتحاد ہے جو بریلوی مکتبہ فکر کی چیدہ چیدہ جماعتوں پر مشتمل ہے۔ یہ اتحاد 2009 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس وقت اس کے چئیرمین مولانا صاحبزادہ فضل کریم تھے۔ جب سنی اتحاد کونسل بنائی گئی اس وقت اس میں جماعت اہلسنّت، مرکزی جمعیت علمائے پاکستان، عالمی تنظیم اہلسنّت، سنی تحریک، نظام مصطفی پارٹی، مرکزی جماعت اہلسنّت، اتحاد المشائخ پاکستان، انجمن طلبہ اسلام، انجمن اساتذہ پاکستان جیسی جماعتیں شامل تھیں۔ اس کو موجودہ سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ہیں۔
اب یہ جماعت دو دھڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے ایک دھڑے کی سربراہی سید محمد محفوظ مشہدی کر رہے ہیں۔ جو آئی جے آئی کے پلیٹ فارم سے قومی اسمبلی کے رکن بھی رہے ہیں۔
اس اتحاد کے بانی موجودہ سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کے والد صاحبزادہ حاجی فضل کریم تھے۔ جن کا تعلق ایک زمانے میں جمعیت علمائے پاکستان سے تھا۔ تاہم جب یہ جماعت مختلف دھڑوں میں تقسیم ہونا شروع ہوئی تو صاحبزادہ فضل کریم نے اپنی الگ جماعت منظم کی۔
