Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں دنیا کا سب سے بڑا صحافتی اجتماع

فورم میں ثقافتی اور تہذیبی مکالمے کو فروغ دینے پر زور دیا جائے گا (فوٹو: ایس پی اے)
ایک ایسی دنیا میں جو بدل رہی ہے اور ایسی مملکت میں جو علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اپنا مقام بنا رہی ہے اور آنکھوں کو خیرہ کررہی ہے۔ بین الاقوامی برادری کی فیصلہ سازی کا محور بن گئی ہے، ریڈیو وٹیلی ویژن اتھارٹی، سعودی جرنلسٹ اتھارٹی کے تعاون سے سعودی میڈیا فورم کے تیسرا ایڈیشن کا آغاز ہوا ہے جو کہ 19 سے 21 فروری تک جاری رہے گا۔
دنیا کے سب سے بڑے صحافتی اجتماع میں انسانی معاشرے میں نئے ڈیجیٹل میڈیا میکنزم اور میڈیا کمیونیکیشن انٹرفیس کو فعال کرنے، تنوع، رواداری ، دوسروں کے احترام اور بقائے باہمی کی روایات پر مبنی ثقافتی اور تہذیبی مکالمے کو فروغ دینے پر زور دیا جائے گا۔
سعودی میڈیا فورم کا تیسرا ایڈیشن گزشتہ دو ایڈیشنز میں ملنے والی کامیابیوں کا تسلسل اور فورم کے میڈیا انڈسٹری پر مثبت اثرات میں فعال کردار کو اجاگر کرتا ہے۔ ان مثبت اثرات میں سعودی میڈیا کی ترقی اور بدلتی دنیا میں نئی ٹیکنالوجیز کو دریافت کرنا، سرمایہ کاری کے مواقع اور مقامی و بین الاقوامی تجربات کے تبادلے کے لیے متحرک معاشرے کا قیام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مملکت کی پوزیشن کو مضبوط کرنا جو دنیا کو اپنی جانب متوجہ اور میڈیا انڈسٹری میں مقام کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
ریاض میں ہونے والے سعودی میڈیا فورم میں 2000 سے زائد عرب اور بین الاقوامی صحافی میڈیا پروفیشنلز اور عالمی شخصیات کمیونکیشن سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے، جبکہ فورم کی کوشش ہے کہ وہ ایسا پلیٹ فارم بنے جہاں صحافتی اور ثقافتی رہنما، دانشور اور ماہرین خیالات اور نظریات کا تبادلہ کرنے کے علاوہ  نتیجہ خیز مکالموں میں شریک ہوں اور اس شعبے میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے جان سکیں۔
فورم کا فائدہ یہ ہے کہ وہ دنیا بھر میں پیش آنے والے بڑے واقعات اور تیز رفتار تبدیلیوں کے میڈیا کے مستقبل پر پڑنے والے اثرات پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فورم کا عنوان ’میڈیا، بدلتی دنیا میں‘ ہے۔

فورم میں میڈیا کے مستقبل سے متعلق ’فومکس‘ نمائش بھی منعقد کی جا رہی ہے ( فوٹو: ایس پی اے)

یہ فورم انڈسٹری میں عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق کامیابی سے خود کو ڈھالتے ہوئے اس شعبے کی حقیقت اور مستقبل کے حوالے سے مکالمے کا ایک پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ یہ حیرت انگیز رفتار سے آن والی تبدیلیوں کی رفتار کو برقرار رکھنے اور منفرد مواد کے ساتھ مسابقتی شعبوں کے ساتھ چلنے میں کامیاب رہا ہے جس کی نمایاں بات سرعت، ڈیجیٹائزیشن اور ساکھ ہیں۔
اقدامات اور سفارشات
فورم کے شرکا فورم  پرایسے اقدامات اور سفارشات پیش کرنے پر زور دیں گے جو ایک متاثر کن اور پروفیشنل میڈیا انڈسٹری کی تیاری میں موثر کردار ادا  کرسکے، جبکہ فورم میں مختلف شعبوں میں مقامی اور عالم عرب کی سطح پر میڈیا کی خدمت کرنے والوں کو اعزازات سے بھی نوازا جائے گا، یہ انیشیٹو ایک مسابقتی ماحول کو قائم کرتا ہے جو متعلقہ اداروں، میڈیا پرسنز اور پروفیشنلزکو ممتاز اور قابل تعریف کا م کےلیے راغب کرتا ہے۔
علاوہ ازیں فورم میں میڈیا کے مستقبل سے متعلق ’فومکس‘ نمائش کا بھی اہتمام ہے جو کہ فنی، صحافتی پہلووں یکجا کرنے والی مشرق وسطی میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی نمائش ہے جس میں 200 مقامی وبین الاقوامی کمپنیز ایک چھت کے تلے جمع ہیں، جو کہ ریاض کے میڈیا اور کمیونکیشن میں  مستحکم عالمی پوزیشن کی  نشاندہی کرتی ہے جو کہ وژن 2030 کے اہداف کے مطابق مختلف شعبوں میں سعودی عرب کے قائدانہ کردار کو اجاگر کرتا ہے۔
اس کے علاوہ فورم ، میڈیا انڈسٹری کی تشکیل میں کردار ادا کرنے اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا مثالی موقع ہے۔ فورم علمی اور فکری تبادلے اور کامیاب شراکت داری کی تعمیر کے لیے ایک لائیو پلیٹ فارم بھی ہے جو مقامی اور عالمی سطح پر میڈیا کمپنیوں اور اداروں کے کام کی ترقی میں معاون ہوگا۔ فورم میں جدید میڈیا تجربات کا جائزہ لیا جائے گا۔ جدید ٹی وی اور ریڈیو پروڈکشن کو بھی فعال کیا جائے گا جبکہ عالمی سطح پر معروف کمپنیوں اور عالمی سکلز کو راغب کرکے اس شعبے میں آنے والی تیز رفتارتبدیلیوں کی رفتار کے ساتھ قدم ملا کر چلنے کےلیے کام کیا جائے گا۔

مملکت ۔اعتدال اورکسی تفریق کے بغیر مہذب مکالمہ کو فروغ دے رہا ہے۔(فوٹو: ایس پی اے)

فومکس نمائش کا مقصد عالمی ثقافتی منظر نامے پر مملکت کی پوزیشن کو بہتر بنانا ہے، جہاں تخلیقی افراد اور ماہرین خیالات کا تبادلہ کرنے اور میڈیا کے مختلف شعبوں میں جدید ترین ٹیکنالوجیز اور اختراعات دریافت کرنے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ نمائش کے ذریعے مملکت میں ہونے والی عظیم ترقی کو بھی دنیا کے سامنے پیش کرنے اور ان تبدیلیوں کو اجاگر کرنے کا موقع ملتا ہے جن کا مملکت کے مختلف شعبوں میں مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔ یہ نمائش میڈیا انڈسٹری سے منسلک افراد کے لیے ایک منفرد موقع ہے، جبکہ میڈیا ماہرین اور طلبہ کے لیے کئی خصوصی اور معیاری ورکشاپس کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں نمائش کے ذریعے شراکت داری کا قیام  اور تجربات کا تبادلہ بھی ممکن ہوگا۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انقلاب میں حیرت انگیز ترقی، انٹرنیٹ کا غلبہ، مصنوعی ذہانت کا استعمال، بھیجنے اور وصول کنندہ کے درمیان اختلافات کے خاتمے سے ایک نیا میڈیا وجود میں آیا ہے جس کی اپنی علیحدہ خصوصیات ہیں۔ دوسری جانب روایتی میڈیا کی بقا اور اس کے وجود کا تسلسل اس بات پر منحصر ہو سکتا ہے کہ  وہ جدید میڈیا کے ساتھ خدمات، نالج اورمعلومات کی بروقت فراہمی میں کس حد تک مطابقت رکھتا ہے۔ بدلتی دنیا میں مملکت سب سے آگے ہے۔ اعتدال اورکسی تفریق کے بغیر مہذب مکالمہ کو فروغ دے رہا ہے۔

شیئر: