’میڈیا کی ترقی میں مصنوعی ذہانت کا کردار‘، سعودی میڈیا فورم
’صحافیوں کو صحافتی اصول پر کاربند رہنا چاہیے‘، فورم سے شرکا کا اظہارخیال(فوٹو، ایس پی اے)
کنگ سعود یونیورسٹی میں شعبہ ابلاغ عامہ کے پروفیسر مطلق المطیری نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی کے باعث زندگی میں ہونے والی تبدیلیوں کے پیش نظرجدید دورمیں انسان اور ٹیکنالوجی کا تعلق ایک بڑا چیلنج بن کر سامنے آیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے’ایس پی اے‘ کے مطابق پروفیسرالمطیری سعودی میڈیا فورم کے دوسرے روز ’میڈیا کی ترقی میں مصنوعی ذہانت‘ کے عنوان سے ہونے والے سیشن میں گفتگو کررہے تھے۔
مباحثے کے شرکا نے کہا کہ ’جدید دور میں مختلف معلوماتی وتفریحی مواد کے پھیلاؤ سے صحافت متاثر ہوئی ہے۔ مصنوعی ذہانت کی وجہ سے صحافت کا کردار معاشرے میں نگران سے بڑھ کر تخیلاتی صحافت تک پہنچ سکتا ہے، تاہم مصنوعی ذہانت انسانی عملداری کے بغیر کام نہیں کرسکتی‘۔
علاوہ ازیں شرکا کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل میڈیا میں ہونے والی کوششوں کے باعث میڈیا کا مستقبل تیزی سے تشکیل پارہا ہے اور انڈسٹری بڑی تبدیلی سے گزررہی ہے۔
سیشن کے اختتام پر شرکا نے زور دیا کہ صحافیوں کو اخلاقی ضوابط اور صحافتی اصول پر کاربند رہنا چاہیے۔
خبروں کی تیاری میں مصنوعی ذہانت کا استعمال ضرور کرنا چاہیے لیکن خبر کی تصدیق کے عمل میں مصنوعی ذہانت پر مکمل طورپر اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔