Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک ہفتے میں 19 ہزار سے زیادہ غیرقانونی تارکین گرفتار، 9 ہزار بے دخل

غیرقانونی تارکین کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا جرم ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 19 ہزار431 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ 15 سے 21 فروری 2024 تک مجموعی طور پر 11 ہزار897 افراد کو اقامہ قانون، 4 ہزار 254 کو سرحدی امن قانون اور 3 ہزار280 تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘
 ’مملکت میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کے الزام میں 971 افراد کو حراست میں لیا گیا، ان میں سے 39 فیصد یمنی، 57 فیصد ایتھوپین اور 4 فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 36 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 15 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’58 ہزار 365 غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے53 ہزار636 مرد اور4 ہزار729 خواتین ہیں۔‘ 
50 ہزار839 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا ہے جبکہ  ایک ہزار624 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 9 ہزار 566 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا ہے۔ 
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
 جو شخص بھی غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
 غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا اور خلاف ورزی کے ذمہ دار کی مقامی میڈیا میں تشہیر بھی کی جائے گی۔

شیئر: