Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلانے پر ن لیگ کی صدر عارف علوی پر تنقید

پاکستانی سیاست ہر روز نئی کروٹ لے رہی ہے اور لگ یوں رہا ہے کہ نئی قومی اسمبلی کی تشکیل سے قبل پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے درمیان کشیدگی مزید بڑھتی جائے گی۔
فی الحال دونوں جماعتوں کے درمیان ایک نئے ممکنہ تنازع کا معاملہ اتوار کو اس وقت خبروں کی زینت بنا جب مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور سینیٹر اسحاق ڈار نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر نے اجلاس نہ بلایا تو سپیکر خود نو منتخب قومی اسمبلی کا اجلاس بلا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’29 فروری کو سپیکر آئینی طور پر خود اجلاس بلا سکتا ہے، آئین واضح ہے کہ 21 ویں روز سپیکر کو اجلاس بلانے کا اختیار ہے۔‘
’آئینی 21 دن کی مہلت کے حساب سے 29 فروری آخری تاریخ بنتی ہے۔ صوبوں میں بھی اگر گورنر اجلاس نہیں بلاتا تو وہاں بھی یہی اصول لاگو ہو گا۔‘
بتایا جا رہا ہے کہ صدر عارف علوی کو چار روز قبل وزارتِ پارلیمانی امور نے سمری بھیجی تھی جس پر انہوں نے تاحال دستخط نہیں کیے۔
اس حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ صدر کا کہنا ہے کہ ’ایوان ابھی مکمل نہیں، کچھ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔‘
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے پارٹی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں لیگی رہنما عطا اللہ تارڑ نے بھی پریس کانفرنس کی۔
انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس نہ بلانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کے سیشن کا معماملہ جان بوجھ کر متنازع بنایا جا رہا ہے۔
’اقلیتی اور خواتین کی نشستوں کا نوٹیفکیشن ہو جانے کے بعد کوئی جواز نہیں بنتا کہ معاملہ خراب کیا جائے۔‘

اسحاق ڈار نے کہا کہ صدر نے اجلاس نہ بلایا تو سپیکر خود نو منتخب قومی اسمبلی کا اجلاس بلا سکتا ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی ہے۔
’ڈاکٹر عارف علوی نے بطور صدر مملکت اپنے عہدے سے انصاف نہیں کیا۔ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے حوالے سے صدر مملکت اب تک کوئی فیصلہ نہیں کر سکے اور اب بھی وہ اجلاس بلانے میں تاخیر کر رہے ہیں۔‘
لیگی رہنما نے آئین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’آئین میں درج ہے کہ 21 روز کے اندر اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے اور قومی اسمبلی ممبران کے نوٹیفکیشن ہو چکے ہیں۔‘
عطا اللہ تارڑ نے الزام عائد کیا کہ ’ایوان صدر میں رہ کر عارف علوی کے بیٹے نے بیرون ممالک کمپنیوں کے ساتھ سات ارب روپے کے ایم او یو سائن کیے۔ کیا بطور صدر آپ کو یہ زیب دیتا ہے کہ آپ ایوان صدر کو اپنے بیٹے کے کاروبار کے لیے استعمال کریں؟‘

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ’ڈاکٹر عارف علوی نے بطور صدر مملکت اپنے عہدے سے انصاف نہیں کیا۔‘ (فوٹو: روئٹرز)

ان کا کہنا تھا کہ عارف علوی ’بطور صدر ایک سیاسی کارکن‘ بن کر کام کرتے رہے۔
اتوار کو مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما ایاز صادق نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف مسلم لیگ ن کے وزیراعظم کے امیدوار ہیں، مریم نواز کل وزیراعلیٰ پنجاب کا حلف اٹھائیں گی۔
انہوں نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے سے متعلق کہا کہ ’ہمارا خیال تھا 27 فروری کو قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہو گا، وزارت پارلیمانی امور نے 21 فروری کو اجلاس کی سمری بھجوائی۔‘

شیئر: