Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیونس: عرب وزرائے داخلہ کا اجلاس ، فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی پھر مسترد

اجلاس میں ایجننڈے میں شامل مختلف نوعیت کے امور بھی زیر بحث آئے(فوٹو، ایس پی اے)
تیونسی صدر قیس سعید کی سربراہی میں منعقد ہونے والے عرب وزرائے داخلہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے اجلاس کے حوالے سے نیک خواہشات کا پیغام منتقل کیا۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف نے اپنے خطاب میں کہا ’ کونسل کا اجلاس ایسے درد ناک انسانی حالات میں منعقد ہورہا ہے جن سے ہمارے فلسطینی بھائی گزر رہے ہیں، وہاں امن و امان کی انتہائی خراب صورتحال نے ہزاروں بچوں ، خواتین اور معمرافراد کےلیے مشکلات کھڑی کردی ہیں‘۔
سعودی وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کونسل کے قیام کے اولین روز سے ہی عرب انسان کی سلامتی کے امور پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے استحکام و ترقی کے اسباب کو اختیار کرنے پر زور دیا ہے۔
شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے اپنے خطاب میں مزید کہا ’عرب وزرائے خارجہ کونسل نے اپنے قیام سے ہی عرب مشترکہ امن کے حوالے سے مثالی کوششیں کرتے ہوئے کامیابی سے ان چیلنجز کا سامنا کیا جو سیکیورٹی کے حوالے سے مطلوب تھے۔
وزرائے داخلہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے مزید کہا ’اس وقت دنیا کومختلف نوعیت کے جرائم کا سامنا ہے خاص طورپر سائبرسیکیورٹی کے حوالے سے ، مصنوعی ذہانت کے غلط استعمال کے خطرے اور منشیات کی تباہ کاریاں ہمارے سامنے ہیں ، علاوہ ازیں مسلح تنظیموں اور دہشتگرد گروہوں کا اتحاد اور اس کے نتیجے میں درپیش خطرات سے ہرکوئی بخوبی آگاہ ہے‘۔
مذکورہ خطروں سے نمٹنے کے لیے عرب تعاون کی اہمیت واضح ہوجاتی ہے تاکہ ان خطروں سے جامع انداز میں نمٹتے ہوئے ممکنہ منفی اثرات کو کم کیا جاسکے۔ اس حوالے سے سعودی عرب کی قیادت نے معاشرے کو منشیات کی لعنت سے نجاد دلانے کے لیے جامع مہم شروع کی جس کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہوئے۔

 سعودی وزیر داخلہ نے سیکیورٹی اداروں کی خدمات کو سراہا(فوٹو، ایس پی اے)

خطاب کے اختتام میں شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے سیکیورٹی اداروں کی خدمات کو سراہاتے ہوئے کہا کہ امن نافذ کرنے والے اداروں  جانب سے مختلف حالات میں جرائم کا مقابلہ کرتے ہوئے امن عامہ کو برقرار رکھا جاتا ہے۔
قبل ازیں تیونسی صدر کی نمائندگی کرتے ہوئے تیونسی وزیر داخلہ کمال الفقی نے اجلاس میں شریک عرب وزرائے خارجہ کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے اس بات پرزور دیا کہ یہ کونسل ایک بدلتی ہوئی علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال میں منعقد کی جارہی ہے جس میں عرب خطے کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے خاص طورپرسیکیورٹی کے مسائل۔
عرب وزرائے داخلہ کی کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹرمحمد بن علی کومان نے اپنے خطاب میں حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عرب امن کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر کیے جانے والے وحشیانہ قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کی، جس میں ہزاروں شہری ہلاک اور بے گھرہوئے، انہوں نے فسلطینیوں کی جبری بے دخلی اورنقل مکانی کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے فلسطینیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
اجلاس میں ایجننڈے میں شامل مختلف نوعیت کے امور بھی زیر بحث آئے۔

شیئر: