دنیا کو دہائیوں تک تیل کی ضرورت ہوگی: سعودی وزیر توانائی
’اوپک پلس تیل منڈی کی ضرورتوں اور قیمتوں میں استحکام لانے کی صلاحیت رکھتا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ کئی دہائیوں تک دنیا کو تیل کی ضرورت ہوگی۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ’متعلقہ اداروں کی تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ درمیانے اور طویل عرصے تک تیل توانائی حاصل کرنے کا بنیادی ذریعہ رہے گا‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’عالمی معاشی نظام کی ترقی کے لیے تیل بنیادی ضرورت ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’اوپک پلس تیل منڈی کی ضرورتوں اور جدید تقاضوں کے علاوہ قیمتوں میں استحکام لانے کی صلاحیت رکھتا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب گرین اور صاف ہائیڈروجن پیدا کرنے والے اہم ترین ملکوں کی صف میں شامل ہونا چاہتا ہے‘۔
انہوں نے نیوم میں گرین ہائیڈروجن پیدا کرنے کے پلانٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’2026 تک گرین ہائیڈروجن کی پیداواردولاکھ 50 ہزار ٹن سالانہ ہوگی‘۔
انہوں نے کہاہے کہ ’سعودی عرب توانائی کے تمام ذرائع پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، خاص طور پر شمسی توانائی ، ہائیڈروجن اور ہوا کے علاوہ ایٹمی توانائی پر بھی توجہ ہے‘۔
’بجلی پیدا کرنے کے علاوہ تیل کے علاوہ دیگر ذرائع کو بھی استعمال کیا جائے گا‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب نے تجدد پذیر توانائی کی پیداور میں 4 گنا اضافہ کرتے ہوئے اسے 700 میگا واٹ سے بڑھا کر 2800 میگا واٹ کیا ہے‘۔
’اس کے ساتھ تجدد پذیر توانائی کے 800 میگا واٹ ابھی زیر استعمال نہیں‘۔
’سعودی عرب سال رواں کے آخر تک 200 میگا واٹ پیدا کرنے کی تیاری کر رہا ہے‘۔