Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو: آئی جی فرنٹیئر کور کی مردان میں ہلاک ہونے والے ایس پی کے اہل خانہ سے ملاقات

قومی اسمبلی کے اجلاس سے پہلے تلخی ایوان میں پہنچ گئی
بلوچستان اسمبلی کے نومنتخب سپیکر اور خاتون ڈپٹی سپیکر کون ہیں؟
قومی اسمبلی کا نسل در نسل حصہ بننے والے سیاست دان
قومی اسمبلی وزیراعظم کا انتخاب اتوار کو کرے گی

--------------------------------------------------------------------

آئی جی فرنٹیئر کور کی مردان میں ہلاک ہونے والے ایس پی کے اہل خانہ سے ملاقات

انسپکٹر جنرل (آئی جی) فرنٹیئر کور خیبر پختوخوا میجر جنرل نور ولی خان نے مردان میں شدت پسندوں کے ساتھ مقابلے میں ہلاک ہونے والے ایس پی اعجاز خان کے گھر جا کر ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی ہے۔
جمعرات کو پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کے خصوصی احکامات پر انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور خیبر پختوخوا نارتھ میجر جنرل نور ولی خان نے 27 فروری کو مردان کے علاقے کاٹلنگ میں شدت پسندوں کے ساتھ مقابلے میں ہلاک ہونے والے ایس پی اعجاز خان کے گھر گئے اور اہل خانہ سے ملاقات کی۔
آئی جی ایف سی نے ایس پی اعجاز خان کی مغفرت کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
انہوں نے ان کے اہل خانہ کے بلند حوصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’شہید ایس پی اعجاز خان ایک دلیر اورمحب وطن پولیس افسر تھے۔ وہ دہشت گردوں کے خلاف بڑے متحرک رہے اور وطن عزیز سے دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لیے اپنی جان قربان کی۔‘
بیان کے مطابق پاکستانی فوج ایس پی اعجاز خان کی بچیوں کو مفت تعلیم فراہم کرے گی۔
اس کے علاوہ آئی جی ایف سی نے پاکستانی فوج کی جانب سے ایس پی اعجاز خان کے اہل خانہ کو 50 لاکھ روپے کا چیک بھی پیش کیا۔

 

وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کا انتخاب، علی امین گنڈاپور نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے

وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی کا اجلاس جمعے کو طلب کیا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈاپور نے آزاد حیثیت سے وزیراعلٰی کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں، جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے ڈاکٹر عبادللہ کو نامزد کیا ہے۔
وزیراعلٰی کے انتخاب کے لیے آج رات 11 بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کرا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے 118 نو منتخب اراکین اسمبلی نے بدھ کو حلف اٹھا لیا تھا۔ ان میں 87 اراکین سنی اتحاد کونسل کے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے 25 اراکین موجود ہیں۔

 

شیئر: